کراچی: بارش کے بعد توجہ طلب امور!

September 25, 2021

کراچی میں جمعرات کے روز مون سون نے کہیں ہلکی اور کہیں گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی صورت میں تمام انتظامی اداروں کی کارکردگی عیاں کر دی ۔تین گھنٹوں کے دوران مختلف علاقوں میں الگ الگ دورانیے کی بارش نے ایک جانب سیوریج نظام سے لیکر سڑکوں کی تعمیر میں استعمال شدہ مٹیریل ،پاور سپلائی کمپنی، ٹریفک پولیس سمیت بہت سے اداروں کی کارکردگی اور پیشگی احتیاطی اقدامات کی حقیقت بے نقاب کی ۔دوسری جانب بعض فوری اصلاحاتی فیصلوں کی ضرورت بھی اجاگر کی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹائون میں70ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ پی اے ایف فیصل بیس پر36، گلشن معمار میں 3.6،اولڈ ایریا میں14.2ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی۔ 23ستمبر کی مذکورہ بارش نے شہر قائد کے کئی علاقوں میں سڑکوں گلیوں اور بازاروں کو ہی نہیں بھرے پرے گھروں کو بھی ندی نالوں کی طرح بپھرے ہوئے پانی کی گزر گاہوں میں تبدیل کردیا۔ تین ہٹی، جہانگیر روڈ سمیت کئی علاقوں میں کھڑا اور بہائو کا زور دکھاتا پانی ٹریفک جام اور منٹوں کا سفر گھنٹوں تک وسیع کرنے کا سبب بن گیا۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی کے بیان سے مذکورہ کیفیت کی جو وجوہ سامنے آئیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ چھ برسوں کے دوران عملے کی کام کرنے کی عادت ختم ہو گئی تھی تاہم ان کے بموجب عملے کو اب فعال کر دیا گیا ہے۔مذکورہ صورتحال سے یہ ضرورت ایک بار پھر واضح ہو گئی کہ مقامی حکومتوں یا بلدیاتی اداروں کو کسی حال میں غیر فعال نہیں رہنا چاہئے اور ان کا انتخابی طریق کار سینیٹ کی طرح ایسا ہونا چاہئے کہ منتخب نمائندوں کی زیر نگرانی کسی تعطل کے بغیر تمام کام ،فیصلے اور خود احتسابی کا عمل جاری و ساری رہے۔ یہ بات شہری اداروں کے بہتر نظم کا تقاضا بھی ہے اور نچلی سطح سے جمہوری قیادتوں کے ابھرنے کی ضرورت بھی۔


اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998