• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور دھماکا: 7 پولیس آفیشلز نے جام شہادت نوش کیا

Lahore Blast 7 Police Officials Embraced Martyrdom
لاہور کے مال روڈ پر دوا ساز کمپنیوں کے احتجاج کے دوران دھماکے کے نتیجے میں 7 پولیس آفیشلز نے جام شہادت نوش کیا۔ ان میں دو شہداء اعلیٰ عہدوں پر فائز تھے۔

شہید ڈی آئی جی ٹریفک لاہور کیپٹن ریٹائرڈ احمد مبین 1971ء میں پیدا ہوئے، 1996ء میں بطور اے ایس پی پولیس سروس آف پاکستان میں شمولیت اختیار کی۔ ان کا تعلق 24 ویں کامن سے تھا۔ احمد مبین نے اسلام آباد، اوکاڑہ، پاکپتن، قصور، لاہور اور سینٹرل پولیس آفس پنجاب لاہورمیں اے آئی جی ایڈمن اینڈ سیکیورٹی اور آپریشنز کے اہم عہدوں پر اپنے فرائض انجام دیئے۔

شہید احمد مبین کو 24 نومبر 2016ء کو بطور ڈی آئی جی ٹریفک لاہور تعینات کیا گیا تھا۔ ان کی عمر 45 سال تھی۔

دوسرے شہید افسر ایس ایس پی آپریشنز لاہور زاہد محمود گوندل تھے، وہ 1973 میں پیدا ہوئے اور 2005ء میں بطور اے ایس پی پولیس گروپ میں آئے۔ ان کا تعلق 32 ویں کامن سے تھا۔ زاہد محمود گوندل مانسہرہ، سوات، پشاور، ایبٹ آباد،شیخوپورہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، راجن پور میں ڈیوٹی انجام دیتے رہے۔

ایس پی ایڈمنسٹریشن لاہور اور ایس پی وی وی آئی پی سیکیورٹی لاہور کے عہدوں پر بھی تعینات رہے۔ شہید زاہد محمود کو9فروری 2017کو ایس ایس پی آپریشنز لاہور تعینات کیا گیا تھا۔

شہادت کے وقت قائم مقام ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کا چارج بھی ان کے پاس تھا۔ شہید زاہد محمود کی عمر 43 سال تھی۔
تازہ ترین