• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اداروں میں کوئی چپقلش و محاذ آرائی نہیں : وزیر اعظم

There Is No Clash Among Institutions Pm

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اداروں میں کوئی چپقلش نہیں، کسی ادارے کی کسی ادارے کےساتھ محاذ آرائی نہیں ہے، یہ صرف اخباروں میں نظر آتی ہے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کوئٹہ پہنچ گئے، ان کی زیر صدارت امن ومان اور بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، عبد القا دربلو چ ، وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری اور دیگر شریک ہوئے، چیف سیکرٹری اورنگ زیب حق نے انہیں امن وامان سے متعلق بریفنگ دی۔

وزیراعظم کا اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن وامان کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،عوام کےجان ومال کاتحفظ یقینی بناکردہشت گردی کاخاتمہ کرنےکیلئےپرُعزم ہیں،بلوچستان کی ترقی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں ترقی کا تسلسل قائم رکھنےکیلئےہرممکن تعاون کریں گے،بلوچستان میں انفرا اسٹرکچر بہتر بنا کر ترقی تیز کی جائے گی،صوبے میں امن وامان کی صورت حال بہترہوئی ہے،نوازشریف کی اسکیموں کو آگے بڑھانےکےفیصلے بھی کیےگئے ہیں۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا ہے کہ امن ومان کی صورت حال پر2 گھنٹے میٹنگ ہوئی، بلوچستان میں امن وامان کی صورت حال بہتر ہوئی ہے،بلوچستان میں نوازشریف کے اعلان کردہ منصوبے جاری رکھے جائیں گے اور پانی کے ذخائر کے لیے نیا منصوبہ بنایا جائے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بلوچستان میں ٹیوب ویلزکوشمسی توانائی پرمنتقل کیا جائے گا،یہ منصوبہ 3 مرحلوں میں مکمل کیاجائے گا، 2013ء کے مقابلے میں آج بلوچستان کے حالات بہترہوئے ہیں،بلوچستان میں سوشل سیکٹر کی دو اسکیمیں رکھی ہیں،ہر ضلعی ہیڈکوارٹر میں گیس کا منصوبہ لگایاجائےگا، منتخب حکومت ہی اسٹبلشمنٹ ہوتی ہے، فیصلہ پاکستان کے عوام چارجون کے بعد کے الیکشن میں کردیں گے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اپنا دفاع کرنا ہر فرد اور ادارے کا حق ہوتا ہے، بی آئی ایس پی کو پورے بلوچستان میں پھیلایا جائے گا،بلوچستان ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے،مسلم لیگ ن پورے پاکستان کی جماعت ہے، بلوچستان سے مزیدگیس کےذخائر دریافت کریں گے، گیس کے حوالے سے ملک کے تمام صوبے مثبت جارہےہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال پراہم فیصلےکیےگئے،جن اسکیموں کا اعلان نوازشریف نے کیا تھا انہیں آگے بڑھانے کے لیے بھی فیصلے کیے گئے،کچھی کینال کا منصوبہ کئی عشروں سے زیر التواتھا،ہفتہ دس دن میں اس منصوبے پر کام شروع ہوجائے گا۔

وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کہتے ہیں کہ سی پیک منصوبوں میں پیشرفت کاجائزہ لیاگیا،نوازشریف نے6اضلاع میں ہیلتھ کارڈزکےاجراء کااعلان کیاتھا،بلوچستان کےہرضلع پرہیلتھ کارڈاسکیم کادائرہ وسیع کیاجائے گا، بلوچستان آنےکامقصدیہاں کےعوام کی محرومی دورکرناہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف ایک سمت میں کام کررہے ہیں کہ عوام کی مشکلات حل کریں،ریفرنس فائل کرناجس کا کام ہے وہ کرے، اس کا جواب دیاجائے گا،جوبھی ریفرنس فائل کرےگااس کا دفاع کریں گے،مذاکرات ہی سیاست ہوتی ہے، زرداری صاحب کو شامل ہونا چاہیے۔

وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ سال الیکشن کاسال ہے،فیصلہ عوام کوکرنا ہے،سی سی آئی میں تین نشستیں وفاقی حکومت نامزدکرتی ہے،یہاں صوبائی نمایندگی اورتعصب کی بات نہیں ہے،مسلم لیگ (ن) قومی جماعت ہے، اپنے عمل سےیہ ثابت کیاہے،ہماری حکومت نے1900ارب سےزائدرقم صوبوں کو دی ہے،رائلٹیزمکمل طورپرصوبوں کوملتی ہیں، پروڈکشن کےاخراجات وفاق برداشت کرتاہے،گیس سےمتعلق کوئی صوبہ خسارےمیں نہیں ہے،انتخابات جون میں ہوں گے۔

تازہ ترین