• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میکسیکو میں پندرہ روز کے دوران دوسرے زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، سات اعشاریہ ایک شدت کے زلزلے سے کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ اب تک 248 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ درجنوں اب بھی لاپتہ ہیں۔

19ستمبر کی دوپہر میکسیکو سٹی کے نواحی علاقے کے رہائشیوں پر ایک اور قیامت بن کر ٹوٹی جب سات اعشاریہ ایک شدت کے زلزلے نے درجنوں رہائشی عمارتوں، سپر مارکیٹس، فیکٹریوں کو سیکنڈز میں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ۔

یہ خبر بھی پڑھیے:میکسیکو میں زلزلہ، تصویری جھلکیاں

maxico 01_l

دیکھتے ہی دیکھتے اسکول میں پڑھتے، شرارتیں کرتے بچوں کے قہقہے آہوں میں تبدیل ہوگئے۔

19 ستمبر 1985 میں تاریخ کے بدترین زلزلے کی یاد میں ڈرلز میں مصروف افراد کو یہ جاننے میں کچھ وقت لگا کہ ایمرجنسی الارم ڈرلز کا حصہ نہیں ۔

امریکی جیو لوجکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز Puebla میں تھا ۔

دو ہفتے قبل میکسکو میں تاریخ کا شدید ترین زلزلہ آیا تھا جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر8 اعشاریہ ایک تھی اور اس میں 90 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔

زلزلے کے بعد میکسیکو میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، مقامی حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔

یہ خبر بھی پرھیے:میکسیکو زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد90ہوگئی

maxico 02_l

میکسیکو کے صدر کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی اولین ترجیح زیادہ زیادہ لوگوں کو ملبے سے زندہ نکالنا ہے۔

زلزلے سے متاثر میکسکو سٹی کے سب سے بڑے ایئرپورٹ کو بھی بند کردیا گیا جبکہ شہر میں عمارتوں کو خالی کروالیا گیا ہے۔

اس سے قبل عین اسی مقام پر 32 سال قبل 1985 میں زلزلہ آیا تھا جس میں لگ بھگ 10 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے اور آج ہی کے دن رونما ہونے والے زلزلے کی یاد میں کئی تقاریب بھی منعقد کی گئی تھیں۔

تازہ ترین