• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر آپ سائنس فکشن فلمز کے شوقین ہیں تو ’دی میٹرکس‘ دیکھے بغیر یہ دعویٰ نہیں کرسکتے۔

1999 کی اس فلم میں جو انوکھا سائنسی تصور پیش کیا گیا ہے وہ اکثر افراد کے لیے ہضم کرنا مشکل ہے یعنی حقیقت کیا ہے؟ کیا ہمارے ارگرد کی دنیا حقیقی ہے یا واہمہ؟

اس کے ساتھ ساتھ یہ بہترین ایکشن فلم بھی تھی خاص طور پر اس سیریز کی پہلی فلم کا مقابلہ باقی 2 فلمیں نہیں کرسکتیں۔

matrix 01_l

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ فلم میں کمپیوٹر اسکرین میں بارش کی طرح چلنے والے سبز کوڈ کا مطلب کیا تھا؟

اگر نہیں تو اب یہ راز اٹھارہ سال بعد اس فلم کے لیے یہ کوڈ تیار کرنے والے سائمن وائٹیلے نے بتاتے ہوئے دلچسپ انکشاف کیا ہے کہ یہ درحقیقت ان کی بیوی سے منسوب ہے جن کا تعلق جاپان سے تھا۔

انہوں نے یہ بتا کر حیران کردیا کہ درحقیقت میٹرکس کا یہ مشہور زمانہ کوڈ درحقیقت جاپان کے مشہور کھانے sushi پکانے کی ترکیب ہے۔

درحقیقت انہوں نے اپنی بیوی کی جاپانی کک بک کے تمام الفاظ کو اسکین کیا اور اسے میٹرکس کے لیے کوڈ کی شکل دے دی۔ ان کے بقول’ اس کوڈ کے بغیر کوئی میٹرکس نہیں بنتی‘۔

تازہ ترین