• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راؤانوار کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، تحقیقاتی کمیٹی

Register Case Against Rao Anwar Inquiry Committee

راؤ انوار کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، تحقیقاتی کمیٹی نے انکاونٹر اسپیشلسٹ کے الزامات مسترد کر دیے اور نقیب اللہ محسود کو بے گناہ مان لیا۔ ایس ایس پی نے ڈی آئی جی سلطان خواجہ پر ہی تحفظات ظاہر کر دیے ، راؤ انوار کہتے ہیں وہ مقابلے کے بعد پہنچے تھے، سلطان خواجہ نےایس ایچ او شاہ لطیف کو بلا کر کہا تم بیان دو، ہم تمہیں بچالیں گے۔

نقیب محسود کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے حوالے سے تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی ثناءاللہ عباسی نے کہا ہے تحقیقات سے متعلق عبوری رپورٹ سندھ حکومت اور آئی جی سندھ کو ارسال کردی گئی ہے۔

دوسری جانب ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ عبوری رپورٹ میں نقیب محسود کے خلاف دہشت گردی کے شواہد نہیں ملے جبکہ پولیس مقابلے کو بھی مشکوک قرار دیا گیا ہے، رپورٹ میں راؤ انوار کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کی گئی ہے۔

جیو نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ ایس ایس پی راؤ انوار کے خلاف تحقیقاتی رپورٹ حکومت سندھ کو ارسال کر دی گئی ہے، رپورٹ میں راؤ انوار اور دیگر اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے سمیت راؤ انوار کو عہدے سے ہٹانے اور گرفتار کرنے کے ساتھ راؤ انوار کا نام ای سی ایل میں بھی ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی نے بتایا کہ تحقیقاتی رپورٹ میں پولیس مقابلہ مشکوک قرار دے دیا گیا ہے اور نقیب اللہ محسود پر راؤ انوار کے الزامات مسترد کر دیے ہیں۔

13جنوری کو شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی نے میڈیا سے گفتگو میں مزید بتایا کہ صبح پولیس پارٹی کو بلایاتھا اور جیل میں کچھ لوگوں کے انٹرویوز کیے اور مبینہ مقابلےکی جگہ کا بھی دورہ کیا گیا ہے۔

تازہ ترین