• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس: پاکستانی وفد پیرس پہنچ گیا

Pakistani Delegation Arrives In Paris For Fata Meeting

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستانی وفد پیرس پہنچ گیا۔ وفد کی قیادت ڈی جی فنانس مانیٹرنگ یونٹ منصور شاہ کر رہے ہیں جبکہ مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی وفد میں شامل ہیں۔

اجلاس میں پاکستان کو ایک بار پھر دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام میں تعاون نہ کرنے والے ملکوں میں شامل کرنے سے متعلق امریکا اور برطانیہ کی تجویز پر فیصلہ کیا جائے گا ۔

واضح رہے کہ جرمنی اور فرانس بھی اس تجویز کی حمایت کر چکے ہیں اور اگر پاکستان کے خلاف فیصلہ ہوا تو ملک کی معیشت پر منفی اثرات پڑیں گے۔

پاکستان نے گزشتہ ہفتے ان تمام تنظیموں کو کالعدم قرار دیا تھا جنہیں اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔پاکستانی وفد اجلاس کے شرکاء کوان اقدامات سے آگاہ کرے گا۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نام ’واچ لسٹ‘ میں شامل کرنے سے ملک کے لیے معاشی مشکلات بڑھیں گی، جن کا بالآخر اثر دہشت گردی کے خلاف جنگ پر بھی پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سفارت کاری کے ذریعے ایسے ممکنہ اقدامات کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور ان کا کوئی جواز نہیں ہے۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خلیج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں۔

تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لئے اقدامات کرنا ہیں۔

عالمی واچ لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونے سے اسے عالمی امداد قرضوں اور سرمایہ کاری کی سخت نگرانی سے گزرنا ہوگا جس سے بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہوگی اور ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 2012 سے 2015 کے دوران بھی پاکستان ایف اے ٹی ایف واچ لسٹ میں شامل تھا۔

تازہ ترین