• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کریک ڈاؤن نے بحران مزید بڑھا دیا‘ شوگر ملز ایسوسی ایشن

کراچی (نیوزڈیسک)پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن سندھ زون نے پنجاب میں شوگرملز مالکان اور دیگر اعلیٰ انتظامیہ کے خلاف کریک ڈاؤن اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس تشویشناک صورتحال نے چینی صنعت کی بحران جیسی صورتحال کو مزیدبڑھا دیاہے جو پہلے ہی شدیدمالی مشکلات کا شکار ہے ۔جمعرات کو جاری بیان میں شوگر ملزایسوسی ایشن سندھ زون نے وفاقی حکومت سے کہاہے کہ وہ مسائل کے حل کیلئے بات کرے بجائے اس کے کہ ان لوگوں کی تذلیل کی جائے جنہوں نے مقامی صنعت میں اربوں روپے لگائے ہیں ۔موجودہ صورتحال معیشت میں شوگر انڈسٹری کی شراکت میں رکاوٹ ڈالے گی جس میں براہ راست ایک لاکھ سے زائد ملازمین کام کرتے ہیںجبکہ بالواسطہ طورپر 10لاکھ سے زیادہ گھرانے اس صنعت سے وابستہ ہیں ۔مزیدیہ کہ شوگر انڈسٹری کا جی ڈی پی میں حصہ 0.7فیصد اورزراعت کی ویلیو ایڈیشن میں حصہ 3.4فیصد ہے ۔پاکستان میں کاشت کی جانے والی گنے کی فصل کی اوسط قیمت تقریباً500ارب روپے ہے ۔کرشنگ سیزن 2020-21میں گنے کی خریداری کی مدمیں کاشت کاروں کو 110ارب روپے کی اضافی رقم اداکی گئی ۔ بیان میں مزیدکہاگیاہے کہ حکومت 600سے 700ڈالر فی ٹن کے درمیان چینی درآمد کررہی ہے جو یہاں پہنچ کر 130روپے فی کلو بغیر کسی ٹیکس کے حکومت کو پڑرہی ہے ۔حکومت نے اس چینی کو تمام ٹیکسوں سے مستثنیٰ قراردیاہے جو کہ مقامی صنعت کے ساتھ مکمل ناانصافی ہے ۔درحقیقت حکومت غیر ملکی شوگر انڈسٹری کو سبسڈی دے رہی ہے اور مقامی انڈسٹری کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

تازہ ترین