• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس سے کھیلوں میں میچ فکسنگ بڑھنے کا اندیشہ ہے، ماہرین

پیرس (اے ایف پی) اسپورٹس ماہرین کا کہنا ہے کہ کوروناوائرس سے کھیلوں میں میچ فکسنگ بڑھنے کا اندیشہ ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق، دنیا کی ایک معروف اسپورٹس ٹیکنالوجی کمپنی کے ایگزیکٹیو کا کہنا ہے کہ کوروناوائرس کی وبا کے بعد 2021 میں کھیلوں کے ریکارڈ تعداد میں میچز ممکنہ طور پر فکس کیے جائیں گے۔ 

اسپورٹس ریڈار انٹی گریٹی سروسز جو کہ 100سے زائد اسپورٹس فیڈریشنز اور لیگز کی پارٹنر ہے، اس کا کہنا ہے کہ اس نے دنیا بھر میں1100سے زائد مشتبہ اسپورٹس میچز کا سراغ لگایا ہے۔ 

ان میں سے 650 سے زائد2021کے ابتدائی 9ماہ میں پتہ چلے ہیں۔ گلوبل آپریشنز برائے انٹی گریٹی سروسز کے ڈائریکٹر ٹام میس کا کہنا ہے کہ ان کے پاس فراڈ کا سراغ لگانے والا نظام موجود ہے جس نے 630سے زائد عالمی بک میکرز کی نگرانی کی ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ میچ فکسنگ کی وجہ کوروناوائرس نہیں ہے لیکن میچ فکسنگ کے عام رجحان میں تبدیلی نہیں آرہی بلکہ یہ بدتر ہوتی جارہی ہے۔ وبا نے اس میں جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کم درجے کی فٹ بال لیگ کے میچز اس سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ 

جس کی وجہ چھوٹے کلبس کی جانب سے بروقت ادائیگیاں نا ہونا یا کم ادائیگیاں کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ تین کھیل میچ فکسنگ سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ ان میں فٹ بال، ٹینس اور باسکٹ بال شامل ہیں۔ 

اس میں ناصرف کھلاڑی بلکہ کلبس خود بھی مالی بدحالی کی وجہ سے ملوث ہوسکتے ہیں۔ میچ فکسرز اسپانسرز یا سرمایہ کار کے طور پر کلبس سے رابطہ کرسکتے ہیں جسے وہ بخوشی قبول کریں گے اور ایسا ہوا تو یہی فکسرز اپنے مینیجرز ٹیم کے ساتھ لگائیں گے جب کہ کھلاڑیوں کا ایک نیٹ ورک جو پہلے ہی ان کے ساتھ ہوگا کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ جن کھلاڑیوں پر پابندی ہوتی ہے وہ معافی ملنے کے بعد دوسرے ممالک چلے جاتے ہیں جہاں ان پر سزائوں کا اطلاق بھی نہیں ہوتا۔ جب کہ سزائیں بھی زیادہ طویل نہیں ہوتیں عموماً 2سال تک معطلی کی سزا کھلاڑیوں کو سنائی جاتی ہے۔

تازہ ترین