• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی پی ایل کا 70 واں سالانہ اجلاس عام، مالی گوشواروں کی منظوری

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پی پی ایل کا کمپنی کی تاریخ کادوسرا سب سے زیادہ منافع ، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کا 70واں سالانہ اجلاس عام آن لائن منعقد ہوا،اراکین نے آڈیٹر کی رپورٹ کے ساتھ 30 جون 2021 کو ختم ہونے والے مالی سال کے لئے مالی گوشواروں کی منظوری دی۔ پی پی ایل نے 52.4 ارب روپے کا منافع بعد از ٹیکس درج کرایا جو کہ کمپنی کی تاریخ کادوسرا سب سے زیادہ منافع ہے۔ ساتھ ہی عمومی شئیرز پر 20 فیصد اور تبدیل پذیر ترجیحی شیئرزپر 15 فیصد کے حتمی منافعِ منقسمہ کی منظوری بھی دی گئی۔ پی پی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرزکے چیئرمین شہاب رضوی نے اپنے افتتاحی خطاب میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ کوویڈ-19 کی وبا کی وجہ سے عالمی مندی کے باوجود پی پی ایل نے 2020-21 کے دوران زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بورڈ، کمپنی کی حکمت عملی اور آپریشنز کی گورننس اور نگرانی میں مصروف اورمکمل طور پر پُرعزم ہے۔ انہوں نے کمپنی کے عملے کے ساتھ ساتھ تمام شراکت داروں کی استقامت اور مشکل وقتوں میں کمپنی کا ساتھ دینے کے عزم کا شکریہ ادا کیا۔ایم ڈی اور سی ای او پی پی ایل معین رضا خان نے کہا کہ اگرچہ کوویڈ-19 عالمی وبا نے کاروباری اداروں کو بری طرح متاثر کیا ہے لیکن تقریبا دو سال تک اس وبا کے منڈلاتے سائے میں کام کرتے ہوئے کمپنی نے نہ صرف قومی گرڈ کو بلا تعطل توانائی پہنچانے میں کامیاب ہو کر قابل ذکر لچک کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ ابوظہبی بولی راؤنڈمیں دریافتی بلاک کے حصول کا تاریخی سنگ میل بھی حاصل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ" پی پی ایل نے ابوظہبی، متحدہ عرب امارات میں ملک کے پہلے دریافتی بلاک حاصل کرنے کے لئے ʼچار بڑی ʼ قومی ای پی کمپنیوں پر مشتمل کنسورشیم کی قیادت کی۔ ʼʼالحمدللہ، کمپنی نے اپنی تاریخ میں دوسرا سب سے زیادہ بعد از ٹیکس منافع کمایا۔ ساتھ ہی ہم ملک میں گردشی قرضے کے بڑھتے ہوئے مسئلے کے تناظر میں صارفین کے ساتھ اعلیٰ سطحی رابطے کے نتیجے میںصارفین سے وصولیوں کو بہتر بنانے میں بھی کامیاب رہے۔پی پی ایل کا 2020-21 کے دوران ملکی پیداوار میں حصہ یومیہ 852 ایم ایم ایس سی ایف گیس کے مساوی رہا۔ پیداوار میںگزشتہ سال کے مقابلے میں کمی آئی ہے جو کندھ کوٹ سے جینکو IIکی نمایاں طور پرگیس کی کم خریداری کی وجہ سے ہے۔ بہرحال، کمپنی نے مؤثر فیلڈ ڈویلپمنٹ سرگرمیوں کے ذریعے 108 فیصد ذخائر کی بازیابی کا تناسب حاصل کیا۔بیناری X-1، شاہ بندر بلاک اور ہدف X-1 سمیت گمبٹ سا ؤتھ میں جی پی ایف IVکے دوسرے مرحلے سے پیداوار کا آغاز ہو چکا ہے۔

تازہ ترین