• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

85 وائس چانسلرز کانفرنس، نئی انڈر گریجویٹ اور PhD پالیسی مسترد

کراچی(اسٹاف رپورٹر) بھوربن میں جاری ہائر ایجوکیشن کمیشن اور برٹش کونسل کے زیر اہتمام تین روزہ وائس چانسلرز کانفرنس میں 180؍ میں سے 178؍ پرائیویٹ اور سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز نےنئی انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی مسترد کرتے ہوئے متفقہ قرارداد منظور کرلی۔ تفصیلات کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن اور برٹش کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس میں سرکاری و نجی جامعات کے وائس چانسلرز نے متفقہ طور پر ایچ ای سی انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی کو مسترد کردیا ہے۔کانفرنس میں 180؍ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی شرکت۔180میں سے 178وائس چانسلرز نے نئی انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسیوں کو مسترد کیا۔ صرف پنجاب یونیورسٹی اور ہری پور یونیورسٹی کے وائس چانسلرز نے نئی پالیسیوں کی حمایت کی۔واضح رہے پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیوں کے نمائندوں نے دسمبر 2020ء میں ایچ ای سی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔ ملک بھر سے 190وائس چانسلرز اور تعلیمی ماہرین کی جانب سے ایچ ای سی کو سفارشات بھیجی گئی تھیں ۔ بھوربن میں جاری وائس چانسلرز کمیٹی میٹنگ کے دوران پھر سے وائس چانسلرز نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ وائس چانسلرز کے تحفظات پر توجہ کی بجائے ایچ ای سی نے سفارشات کو نظر انداز کیا۔ اسٹیک ہولڈرز کی سفارشات پر عمل کئے بغیر کسی بھی پالیسی کے مثبت اثرات مرتب نہیں ہونگے ۔موجودہ پالیسیوں پر نظر ثانی کئے بغیر ہائیر ایجوکیشن کمیشن اپنی پالیسیاں نافذ کرنے کے درپے ہے۔ بغیر کسی ہوم ورک کے نئے پالیسیوں کو نافذ نہیں کیا جاسکتا۔پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے اپنے تعاون کی یقین دہانی کراتی ہیں۔ ایپ سپ پاکستان میںیونیورسٹیوں کی خود مختاری۔اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں نجی شعبے کے کردار کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔کانفرنس میں ایچ ای سی انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسی 2020 کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ قرار داد مرکزی ترجمان ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پاکستان و وائس چانسلر یونیورسٹی آف ساؤتھ ایشیاء میاں عمران مسعود نے پیش کی۔ قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ ایچ ای سی ایڈمیشن پالیسی کی تجویز واپس لے ، جنرل کورسز کے نصاب کا قیام، ترقی، تعداد اور ترتیب سے متعلق فیصلے کا حق یونیورسٹیوں کو دیا جائے۔ ایچ ای سی انڈرگریجویٹ پالیسی 2020ء اور پی ایچ ڈی پالیسی 2020ء کو فوری واپس لے، پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیوں کو چارٹر کے ذریعے دی جانیوالی خودمختاری یقینی بنائی جائے۔ قرار داد میں یہ موقف اختیار کیا گیا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو زمینی حقائق کا علم نہیں،، بند دروازوں کے پیچھے بنائی جانیوالی پالیسی کا خمیازہ یونیورسٹیوں اور طلبا کو بھگتنا پڑتا ہے۔ کانفرنس میں سرکاری و پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل نے بھی شرکت کی۔

تازہ ترین