راچڈیل(نمائندہ جنگ) حکومت برطانیہ کی طرف سے تمباکو پر لگائے جانیوالے ٹیکس پر تمباکو نوشی کر نےالے افراد نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کا تمباکو پر ٹیکس غریب ترین طبقے کو متاثر کرے گا اور اسمگلنگ کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ چانسلر رشی سانک کا قیمتوں میں 88پینی سے تقریبا 13.60 پونڈ فی پیک تک اضافہ کرنے کا منصوبہ وبائی مرض سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے افراد کو سخت متاثر کر ےگاتمباکو نوشی کرنے والوں کے گروپ فارسٹ نے اس اقدام کی مذمت کی اور دعویٰ کیا کہ اس سے برطانیہ میں اسمگل کی جانے والی غیر منظم اور جعلی مصنوعات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ بدھ کے روز چانسلر رشی سانک کے بجٹ میں تمباکو کے لیے تازہ ترین ٹیکس میں اضافے کا اعلان کیا ہے جس میں سگریٹ کے سستے پیکٹ بھی 63پینی سے بڑھ کر 9.73پائونڈ تک ہو جائیں گے تمباکو کی تمام مصنوعات پر ڈیوٹی کی شرح مہنگائی کے ریٹیل پرائس انڈیکس کے علاوہ 2 فیصد تک بڑھ جائے گی ڈائریکٹر فاریسٹ سائمن کلارک نے بتایا کہ تمباکو کی ڈیوٹی میں مہنگائی میں اضافے کے ساتھ ہر سال تمباکو نوشی کرنے والے بیمار اور تھک جاتے ہیں تمباکو نوشی کرنے والوں کی اکثریت غریب پس منظر سے آتی ہے بہت سے لوگوں کو وبائی امراض کے نتیجے میں مالی طور پر نقصان اٹھانا پڑا ہے اور انہیں ایسے وقت میں تمباکو کی قیمت میں ایک اور اضافے کا سامناکرنا پڑے گاجب وہ کم سے کم اس کے متحمل ہوسکتے ہیں ۔تمباکو پر ٹیکس کی شرحوں میں اضافہ لامحالہ غیر قانونی تجارت کی حوصلہ افزائی کرے گاجس سے جائز خوردہ فروشوں کو نقصان پہنچے گا اور صارفین کو غیر منظم اور جعلی تمباکو سے بھی زیادہ خطرہ لاحق ہو گا۔تازہ ترین اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ تمباکو کی اسمگلنگ ایک صنعت ہے جس کی مالیت تقریباً 2.2 بلین پونڈ سالانہ ہے ۔ایچ ایم ریونیو اینڈ کسٹمز کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں تمباکو کی غیر قانونی مارکیٹ 2000 سے نمایاں طور پر تبدیل ہوئی ہے تاریخی طور پر یہ یورپی یونین کے کم قیمت والے ممالک سے اسمگل کیے جانے والے تمباکو کے حقیقی یوکے برانڈز پر مشتمل تھافی الحال یہ برطانیہ کے اصلی اور غیر برطانیہ کے سگریٹ ہاتھ سے چلنے والے تمباکو، نقلی، اور تیزی سے غیر قانونی سفیدوں کے مرکب پر مشتمل ہے بجٹ کی وجہ سے ہاتھ سے چلنے والے تمباکو میں بھی اضافہ ہوا ہے دوسری طرف برطانوی وزرا کو امید ہے کہ سگریٹ کی قیمتوں میں اضافے سے سگریٹ نوشی کر نے والوں کی تعداد میں نمایاں طور پر کمی آئے گی ۔