نئی دہلی (جنگ نیوز) بھارتی کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں اپنا پہلا میچ جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔
اس نے تمام شعبوں میں افغانستان کو باآسانی زیر کیا۔ اس طرح سیمی فائنل میں رسائی کی امید روشن کرلی۔ اسے اس منزل کو پانے کیلئے دیگر ٹیموں سے اپنے حق میں نتائج اور رن ریٹ کا سہارا لینا پڑے گا۔ تاہم سابق کپتان اور لیجنڈ کپل دیو نے اس طرح فائنل فور تک رسائی پر ناپسندیدگی ظاہر کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کو سوچنا پڑے گا۔ اسے چند سخت فیصلے کرتے ہوئے کارکردگی نہ دکھانے والے بڑے بڑے ناموں کو باہر کا راستہ دکھا کر نوجوانوں کو موقع دینا چاہیے۔
میرا خیال ہے کہ سلیکٹرز اس بارے میں ضرور غور کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیمی فائنل کھیلنا ہے تو اپنی محنت سے کھیلیں نہ دوسروں کی مدد سے۔ دوسری جانب سابق انگلش اسپنر مونٹی پنیسار نے خیال ظاہر کیا ہے کہ بھارتی ٹیم اندورنی خلفشار کا شکار ہے، ڈریسنگ روم میں کچھڑی پکی ہوئی ہے۔
کپتان ویرات کوہلی، ہیڈکوچ روی شاستری اور ٹیم مینٹور ایم ایس دھونی ایک پیج پر نہیں۔ ان کے درمیان اختلافات محسوس ہوتے ہیں۔ کارکردگی میں بہتری کیلئے تینوں کو اکھٹے بیٹھنا چاہیے۔
انہوں نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ کپتان کوہلی بہتر فارم میں نہیں، لیکن مجھے یقین ہے کہ ورلڈکپ کے بعد جب وہ کپتانی چھوڑیں گے تو بطور بیٹر ان کی کارکردگی میں زبردست بہتری آئے گی۔
وہ بلاشبہ شاندار بیٹسمین اور فنشر ہیں لیکن بحیثیت کپتان انہیں یاد نہیں رکھا جائے گا۔