اسلام آباد(خصوصی رپورٹ)ریاستی ادارےاپنی اپنی حدود میں رہ کر اگر کام کریں تو ملک کا نظام ٹھیک انداز میں چل سکتا ہے، ماضی میں جمہوریت کے خلاف جو سازشیں ہوتی رہیں یہ سلسلہ بند ہوناچاہئے، اہل کشمیر اپنے محاذپر ڈٹے ہوئے ہیں پوری قوم ان کیساتھ کھڑی ہے، سعود ساحر صرف نامورکہنہ مشق صحافی ہی نہیں تھے بلکہ وہ سیاسی قائد بھی تھے، وہ اپنی ذات میں ایک ادارہ تھے جنھوں نے ساری زندگی حرمت قلم کا پاس رکھا اور ہردور میں پوری جرات سے سچ بولتے اور لکھتے رہے وہ آسمان صحافت کے درخشندہ ستارے تھے انکی خدمات اور صحافتی خدمات پر کتاب لکھنے کی اشد ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب میں نامور صحافی وکالم نگار پی ایف یوجے دستور کے سابق صدر سعود ساحر مرحوم کی پہلی برسی پر منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کی صدارت پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ستور کے محمد نوا زرضا نے کی جبکہ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما مخدوم جاوید ہاشمی ،مسلم لیگ (ض )کے سربراہ محمد اعجازالحق ،جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیرعبدالرشید ترابی ،حریت رہنما عبد الحمید لون، مسلم کانفرنس آزاد کشمیر کے رہنما سردارعثمان عتیق، کرنل ( ر ) احمدسعود، حکیم سید محمود سروسہارنپوری، سنیئر صحافیوں عبدا لجبار مرز ا، عبد الودود قریشی، فاروق فیصل خان، افضل بٹ،خالدعظیم چوہدری،سلطان سکندر، فوزیہ شاہد، نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل انجم اور سیکرٹری انور رضا سمیت زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے خطاب کیا۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں عمران خان کیساتھ رہا یہ کچھ بھی ڈلیور نہیں کرسکتے ان سے قوم مایوس ہوچکی ہے، ماضی میں جمہوریت کیخلاف جوسازشیں ہوتی رہیں یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہئے سعود ساحر کے کالم پڑھے بغیر حالات سے آگاہی نہیں ہوتی تھی وہ اپنے کالموں میں تجزیہ سے مستقبل بارے پہلے ہی باخبر کردیتے تھے وہ کسی سے ڈرنے والے نہیں تھے۔