اسلام آباد ( طاہر خلیل +نوشین یوسف، جنگ نیوز ) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے فروری میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں دھاندلی کی تہلکہ خیز انکوائری رپورٹ سامنے آگئی ،انکوائری کمیٹی نے پولنگ عملے کے غائب ہونے اور دھاندلی کا ذمہ دار ڈی آر او اور آر او کو قرار دے دیا ،رپورٹ کے مطابق 20پریزائڈنگ افسران کو غائب کروایا گیا، ایجوکیشن اور الیکشن کمیشن آفیسرز،اسسٹنٹ کمشنر،وزیراعلی کے ڈپٹی سیکرٹری،فردوس عاشق اعوان بھی منصوبہ بندی میں شامل رہے، ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر فرخندہ یاسمین پر اپنے گھر میں غیر قانونی میٹنگ کروانے کا الزام ثابت ، پولیس ذمہ داریاں پوری نہ کرسکی ، انکوائری کمیشن کی فارم 45 اور 46 میں ترمیم، ان میں پولنگ ایجنٹ کی ریسیونگ کا خانہ شامل کرنے کی سفارش بھی کردی ، رپورٹ کے مطابق پریذائڈنگ افسران کی گمشدگی اتفاقیہ نہیں بلکہ منصوبہ بندی کے تحت ہوئی رپورٹ کے مطابق پریذائڈنگ افسران کو پہلے پسرور پھر سیالکوٹ لے جایا گیا ،انکوائری رپورٹ کے مطابق اے سی ڈسکہ کے گھر پر غیر قانونی اجلاس ہوا جس میں ضمنی انتخاب میں دھاندلی کیلئے وئوٹنگ کا عمل سست کرنے کی پلاننگ کی گئی ،انکوائری رپورٹ کے مطابق میٹنگ میں فردوس عاشق اعوان اور ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ تعلیم محمد اقبال اور دیگر موجود تھے، وزیراعلی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری علی عباس بھی میٹنگ میں موجود تھے، پریذائڈنگ افسران کو شناختی کارڈ کی نقول پر بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کا کہا گیا، عملے کو کہا گیا پولیس اور انتظامیہ کے کام میں مداخلت نہیں کرنی،انتخابی عملہ اور سرکاری مشینری قانون شکنوں کے کٹھ پتلی بنے رہے، انکوائری رپورٹ میں لاپتہ پریذائڈنگ افسران کا کردار بھی مشکوک قرار دے دیا انکوائری میں الیکشن کمیشن کے اپنے افسران کو بھی ذمہ دار قرار دیا گیا ڈی آر او اور ریٹرننگ افسر کو آئندہ انتخابی ڈیوٹی سے دور رکھنے کی سفارش کی گئی ڈ ی آر او عابد حسین اور آر او اطہر عباسی الیکشن کمیشن کے اپنے افسران تھے انکوائری کمیشن نے فارم 45 اور 46 میں ترمیم کی بھی سفارش کر دی فار 45 اور 46 میں پولنگ ایجنٹ کی ریسونگ کا خانہ شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ڈسکہ الیکشن تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ ضمنی الیکشن آزاد، صاف اور شفاف ماحول میں نہیں ہوئےڈپٹی ڈائیریکٹر کالجز محمد اقبال کا لویا نے اے سی ہاؤس ڈسکہ میں الیکشن عمل میں ہیرا پھیری کے لئے اجلاسوں میں شرکت کی اے سی ہاوس میں اجلاسوں میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان ، علی عباس ، زیشان جاوید ، محمد اویس شریک رہے ڈپٹی ڈائیریکٹر کالجز محمد اقبال کا لویا نے پرنسپل نواز چیمہ کے دفتر میں غیر قانونی طور پر پریزایڈنگ افسران کو بلایاپریزایڈنگ افسران کو ووٹنگ عمل سست کرنے ، ڈسکہ شہری علاقے میں 25 فیصد سے زیادہ نہ ہونے دینے کی ہدایت کی پی او کو کہا گیا کہ وہ ضلعی انتظامیہ ، پولیس کے کام میں مداخلت نہ کریں اور انھیں کام کرنے دیں پی او کو کہا گیا کہ وہ پولیس کی مدد سے ساڑھے چار بجے پولنگ اسٹیشن بند کر دیںالیکشن آفیشل اور حکومتی محکموں نے اپنا مناسب کردار ادا نہیں کیا، وہ اپنے غیر قانونی آقاؤں کے ہاتھ میں کٹھ پتلی بنے رہےاکبر گھمن ، ڈپٹی ضلعی تعلیمی افسر نے پریزایڈنگ افسران کو گمراہ کیاڈپٹی ضلعی تعلیمی افسر قمر زمان کی آڈیو ریکارڈنگ میں غلیظ زبان استعمال کی گئی، انکوائیری رپورٹ پی اوز کو نامعلوم مقام پر لے جایا گیا لاپتہ ہونے والے 11 پریزایڈنگ افسران نے دھند ، خراب موسم اور سیکورٹی کو تاخیر کی وجہ قرار دیا زیادہ تر پی اوز نے تحقیقاتی افسر کو دھوکہ دینے کی کوشش کی تحقیقات سے ظاہر ہے کہ پی اوز نے منصوبے کے تحت نجی گاڑیوں میں پولنگ اسٹیشن سے روانہ ہوئےپی اوز نے سیالکوٹ پہچنے سے قبل پولنگ اسٹیشن قلعہ کلر والا ، ڈی ایس پی آفس ، پسرور اور منڈیکی میں قیام کیاپی اوز شہاب پورہ میں سات گھنٹے تک کسی نامعلوم عمارت میں رہےپی اوز کو بعد میں پولیس سیکورٹی میں آر او جاسیر والا ٹرانسپورٹ کیا گیاآر او آفس پہچنے سے قبل پی اوز کو پولیس وین میں منتقل کیا گیا ۔۔تین لاپتہ پریزایڈنگ افسران کو بھی غیر مجاز پولیس اہلکار سیالکوٹ میں کسی مشکوک مقام پر لے گئے، ان کے ساتھ بد تمیزی کی گئی ایک خاتون پریزایڈنگ افسر نے بتایا کہ ان کے ساتھ مشکوک مقامات پر بہت برا سلوک کیا گیا۔ڈپٹی ضلعی آفس ڈسکہ نے پی اوز کو کہا کہ وہ حکومت کو فیور دیں ، پی اوز سے کہا گیا کہ وہ شناختی کارڈ کی کاپی پر بھی ووٹ ڈالنے دیں پی اوز سے کہا گیا کہ وہ امن و امان کی صورت حال خراب ہونے پر اسکی جانب دھیان نہ دیں ضمنی الیکشن میں خرابی mishap سوچا سمجھا منصوبہ تھا جن 17 پی اوز نے ڈیوٹی کرنے سے معذرت کی درخواست کی ان سب کی ایک لکھائی تھی ، یعنی درخواست سیالکوٹ میں بیٹھے کسی شخص نے مینج کی پی اوز کی سرگرمیاں مشکوک تھیں ، وہ اتھارٹی کے ہاتھ میں کٹھ پتلی بنے رہے۔انکوائری کمیٹی نے دھاندلی کا ذمہ دار ڈی آر او اور آر او کو قرار دے دیاڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر کی نااہلی کے باعث ڈسکہ الیکشن سبوتاژ ہوا، نا اہل ڈی آر او اور آر او کو آئندہ کوئی انتظامی پوسٹ نہ دینے کی سفارش کی گئی،ریٹرننگ افسران میں بروقت فیصلہ کرنے کا فقدان نظر آیا، پولنگ کے روز ہونے والے واقعات سے پولیس اور انتظامیہ آگاہ تھی۔واقعات کی روک تھام کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نطر نہیں آئے،پولیس نے اپنی ذمہ داریاں پوری طرح ادا کرنے میں کوتاہی کی، الیکشن ڈیوٹی پر مامور محکمہ تعلیم کے ملازمین بھی واقعات میں ملوث نکلے، سی ای او ایجوکیشن سیالکوٹ مقبول احمد شاکر بھی اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے، نااہلی اور جانبداری کا مظاہرہ کیا، اس کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فرخندہ یاسمین پر اپنے گھر پر غیر قانونی میٹنگ منعقد کرنے کا الزام ثابت ہو گیا،اس کے خلاف فوجداری اور محکمانہ سخت کارروائی کی سفارش کی گئی،پولیس افسران اور اہلکار غیر قانونی سرگرمیوں میں پوری طرح ملوث تھے۔پولیس افسران نے الیکشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔ پولیس افسران الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوئے۔ رپور ٹ کے مطابق پولیس افسر 20 پریذائیڈنگ افسران کو آر او آفس کے بجائے دوسری جگہ منتقل کر کے دبائوکے تحت نتائج تبدیل کرانے میں ملوث تھے، انکوائری کمیٹی نے تمام ملوث افراد کے خلاف انضباطی کاروائی کی سفارش کی ہے، پریذائیڈنگ آفیسرز کی جانب سے نامزد پولیس افسران کیخلاف فوجداری کارروائی کی سفارش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق پریذائیڈنگ افسران سرکاری گاڑی کی بجائے پرائیویٹ کار میں آر آفس کے لیے روانہ ہوئے، پریذائیڈنگ افسران دوران ڈیوٹی مختلف افراد سے کال پر بات چیت کرتے رہے، دوران انکوائری بعض افراد نے انکوائری میں تعاون نہیں کیا، پریذائیڈنگ افسران انکوائری کے دوران جھوٹ سے کام لیتے رہے، سی ڈی آر رپورٹ کے حوالہ کے بعد پریذائیڈنگ افسران نے آر او اآفس کے بجائے دوسری جگہ جانے کو تسلیم کیا۔ ڈسکہ الیکشن میں دھاندلی کے ذمہ دار قرار پانے والے افسران پر نوازشوں کی بارش کر دی گئی ، ڈسکہ الیکشن میں دھاندلی کے ذم دار قرار پانے والے ، ڈی آر او ڈسکہ الیکشن عابد حسین گریڈ 20 میں ترقی کے بعد جوائینٹ الیکشن کمشنر پنجاب تعینات کر دیئے گئے جبکہ آر او ڈسکہ الیکشن اطہر عباسی کو ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن لاہور مقرر کر دیا گیا۔الیکشن کمیشن انکوائری رپورٹ پر اپنے اجلاس میں مکمل سماعت کرے گا اور ذمہ دار عملے کے خلاف کا رروائی کا فیصلہ کرے گا،ڈسکہ ضمنی الیکشن تحقیقاتی رپورٹ متعلقہ ایس ایچ اوز نے اپنی ذمہ داریاں مناسب انداز سے ادا نہیں کیایس ایچ اوز نے الیکشن عمل میں جوڑ توڑ میں کردار ادا کیا ، وہ اپنی حدود بھی تبدیل کرتے رہےایس ایچ اوز پولنگ اسٹیشن کے اندر پولنگ اسٹاف سے ملے جس کی انھیں اجازت نہیں تھی ایس ایچ اوز کی سرکاری گاڑیاں باز لاپتہ پی اوز کو غیر متعلقہ مقامات پر لے کر گئیں ، پی اوز کو پولیس گاڑیوں کے قافلے میں ڈی ایس پی آفس، پسرور اور پھر سیالکوٹ لے جایا گیا ایس ایچ اوز پی اوز کو سیالکوٹ اور دیگر مشکوک مقامات پر غیر قانونی ٹرانسپورٹ کرنے کا حصہ رہےایس ایچ اوز پولنگ بند ہونے کے بعد اپنے گھر چلے گئے ، انھیں لاپتہ پریزایڈنگ افسران میں کوئی دلچپسی نہیں تھی پولیس اہلکار ، پریزایڈنگ افسران کو وقت پر لینے آر او آفس نہیں پہنچے ڈی آر اور ، آر او اور اے آر اوز کی پولیس اہکاروں کے ساتھ ناقص کورڈ ینیشن تھی پی اوز ، پولیس اہلکاروں کی عدم موجودگی کی باعث لیٹ ہوئے پولیس اہلکاروں نے غیر مجاز افراد کو پولنگ اسٹیشن میں آنے دیا پولیس اہکاروں نے پی اوز کی غیر مجاز افراد کے ساتھ غیر قانونی ملاقاتیں کرائیں پولیس اہلکاروں نے گارڈ کی بجائے اغوا کاروں کا کردار ادا کیاپولیس اہلکاروں نے پریزایڈنگ افسران کو غیر متعلقہ افراد کے حوالے کیاپولیس اہلکاروں نے اعتراف کیا کہ ایس ایچ او طاہر سجاد کی ہدایت پر وہ پی او اور حساس مواد کو امن و امان کی صورت حال کی نام پر ساتھ لے گئے، طاہرسجاد نے عمل نہ کرنے پر پولیس اہلکاروں کو سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ غلام حیدر نے انھیں پولیس اسٹیشن سترہ رکنےکا کہا ، غلام حیدر نے پریزایڈنگ افسران کے موبائل فونز لیکر بند کر دیےپولیس نے خواتین اور مرد پریزایڈنگ افسران سے بدتمیزی بھی کی پولیس نے معاملے کی صاف تحقیقات میں رکاوٹ بھی ڈالی پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ انھیں ڈی ایس پی سیالکوٹ کے دفتر بلا کر حکومت کی حمایت کرنے اور تحقیقاتی افسر کے سامنے سچ نہ بولنے کا کہا گیا پولیس اہلکار پریذائڈنگ افسران کو ہدایت دیتے پائے گیےپولیس طاہر سجاد ، یاسین اور غلام حیدر ناپسندیدہ سرگرمیوں میں ملوث رہےاسپیشل برانچ کے نام پر غیر مجاز افراد پولنگ اسٹیشن آئے ، انھیں پولیس اہلکاروں نے نہیں روکا پولیس افسران پی اوز کو دوسری گاڑی میں ڈی ایس پی آفس ، پسرور اور خفیہ مقامات پر لے جانے میں ملوث پائے گئے۔