• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیارت میں امن کوششوں کو سبوتاژ کرنیکی کوشش کی جارہی ہے‘سمیع اللہ

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)ضلع زیارت کے رہائشی سمیع اللہ ، محمد خالد اور محب اللہ نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہےکہ سفرزئی قبیلہ زیارت میں سیدزئی قبیلہ سے پہلے آباد ہے ، دونوں قبیلوں کے درمیان 1961ء میں ایک فیصلہ ہوا تھا جس میں دونوں قبیلوں کے درمیان ان کی زمینوں کی حدود کا تعین کیا گیا تھا مذکورہ فیصلہ آج بھی موجود ہے جس پر دونوں بردار اقوام کے مشران کے دستخط موجود ہیں ۔بدقسمتی سے بعض عناصر نے ہمارےمخالف قبیلے کے نوجوان کو ورغلایا کہ یہ ہماری زمینیں ان کی ہیں جس پر مبینہ طور پر مذکورہ قبیلے کے تقریباً تین سو افراد منصوبہ بندی کے تحت سال 16 جون کو سفرزئی قبیلے کے گھروں پر حملہ آور ہوئے، اس دوران زیارت شہر میں سفرزئی قبیلے کی 29 دکانیں ، ہوٹلز ، ریسٹورنٹ ، گاڑیاں اور بنگلے نذر آتش کئے جس کی مالیت سرکار کے مطابق 35 سے 40 کروڑ روپے ہے جبکہ دیگر قبائل نے ہماری دیگر املاک کو نذرآتش ہونے سے بچایا ، بعدازاں مختلف قبیلوں کے مشران پر مشتمل جرگہ دونوں قبیلوں کے پاس گیا اور دونوں قبیلوں کو مزید ایک دوسرے کو نقصان نہ پہنچانے پر رضا مند کیا مذکورہ قبائلی جرگہ نے سفرزئی قبیلہ سے زیارت بازار نہ جانے کی درخواست کی جس کی ہم آج تک پاسداری کررہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ مذکورہ واقعات کے بعد ہمارے مخالف قبیلے کے شہر کے اطراف میں سفرزئی قبیلہ کے لوگوں پر حملے کئے ان تمام حالات کے بعد نواب ایاز جوگیزئی کی سربراہی میں ایک قبائلی جرگہ تشکیل دیا گیا۔ 31 اکتوبر2021 ء کو مذکورہ جرگہ کو تنازع حل کرنے کیلئے اختیار دیا گیا جبکہ مخالف قبیلہ نے اختیار دینے سے انکار کیا اور 15 نومبر 2021ء تک کا وقت مانگا ، 3 نومبر 2021ء کو مذکورہ قبیلے کی طرف سے مبینہ طور پر ڈرامہ رچایا گیا اور سید زئی قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک مذہبی جماعت کے رہنما کے گھر کے گیٹ پر فائرنگ کی گئی جن کی سفرزئی قبیلے کے مشران نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ، انہوںنے کہا کہ مذکورہ واقعہ کی ایف آئی آر میں بزرگ سیاسی رہنماء ملک محراب خان کاکڑ و دیگر کو غلط نامزد کیا گیا جو قبائلی اور پشتون روایات کے خلاف ہے جبکہ مذکورہ جعلی واقعہ نواب ایاز جوگیزئی کی سربراہی میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے ۔
تازہ ترین