کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پہنور نے آئی جی سندھ کو حکم دیا ہے کہ معاشرے کیلئے شرمندگی کا باعث بننے والی پولیس کی کالی بھیڑوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے جو اپنے مفاد کی خاطر مضر صحت گٹکا ماوا فروخت کر کے انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں اور کر راتوں رات کروڑ پتی بن گئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ گٹکے مین پوری کے میں ڈیلرز کیخلاف صرف مقدمہ درج کرنا کافی نہیں ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر گٹکے مین پوری کی فروخت میں ملوث پولیس افسران سے متعلق آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔ ہفتہ کو گٹکا، ماوا،مین پوری اور دیگر مضر صحت اشیاء فروخت کرنے والوں کیخلاف کارروائی سے متعلق درخواست ہوئی۔ اس موقع پر ڈی آئی جی اسپیشل برانچ نعیم احمد شیخ نے رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ آئی جی سندھ نے صوبے کے تمام ڈی آئی جیز سے گٹکے کی فروخت میں ملوث پولیس افسران کیخلاف کارروائی کی ہدایت جاری کی ہیں۔ آئی جی سندھ نے صوبے بھر میں گٹکا مین پوری فروخت کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کا حکم دیا ہے اس سلسلے میں آئی جی سندھ باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ رپورٹ میں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ گٹکے مین پوری کا غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائیگی ۔