کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)ژوب کی رہائشی خواتین نے پولیس و انتظامیہ کے رویئے کیخلاف ریڈ زون کے سامنے احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ایک بااثر سیاسی شخصیت کی ایما پر ہمیں گھروں سے بیدخل کرنے کیلئے پولیس اور انتظامیہ نے خواتین پر تشدد کیا ، پولیس کے مبینہ تشدد سے ایک خاتون اسپتال میں زیر علاج اور زندگی و موت کی کشمکش میں ہے ، واقعہ کا مقدمہ درج کیا جائے ۔ پیر کو ریڈ زون کے سامنے احتجاجی دھرنے میں خواتین اور بچوں نے حصہ لیا ۔ اس موقع پر سہارا مندوخیل نے کہا کہ قبائلی تنازع کی آڑ میں سالوں سے ہمیں بلاوجہ تنگ کیا جارہا ہے ، ایک بااثر سیاسی شخصیت کی ایما پر پانچ اضلاع کی پولیس ہمیں بلاجواز پریشان کررہی ہے ۔ گزشتہ روز پولیس نے ایک خاتون روزی بی بی کو تشدد کا نشانہ بنایا جو اس وقت زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا اور اسپتال میں زیر علاج ہے مگر ہماری درخواست پر واقعہ کا مقدمہ درج نہیں کیا جارہا ۔انہوں نے کہا کہ ہم پر ہونے والے مظالم نے ہمیں کوئٹہ آکر ریڈ زون میں احتجاجی دھرنا دینے پر مجبور کیا ،کیونکہ ژوب انتظامیہ اور پولیس حکام بااثر افراد کے ایماء پر دو ماہ سے انسانی حقوق ماپال کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی ہم نے آئی جی پولیس سے مطالبہ کیا تھا کہ ان واقعات کے تدارک کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں مگر کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا بلکہ ہمیں ہمارے گھروں سے بیدخل کیا جارہا ہے اور مردوں کو پابند سلاسل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ کی تحقیقات کرائی جائیں اور جب تک وزیراعلیٰ بلوچستان اور آئی جی پولیس مذاکرات نہیں کرینگے اس وقت تک دھرنا جاری رہے گا ۔