• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ، روزمرہ اشیاء کی قیمتیں کنٹرول نہ کرنے پر وفاق سے جواب طلب

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے دودھ، دہی، چینی سمیت روز مرہ اشیا کی قیمتوں پر کنٹرول نہ کرنے سے متعلق درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔ درخواست گزار آصف خان نے عدالت کو بتایا کہ ہورڈنگ اینڈ بلیک مارکیٹنگ ایکٹ قائد اعظم کے زمانے سے موجود ہے۔ قائد اعظم نے قیمتوں کو کنٹرول کرنے سے متعلق 1948 میں یہ قانون بنایا۔ قائد اعظم کی رحلت کے بعد اس قانون کو پس پشت ڈال دیا گیا۔ ستر برسوں سے اس قانون پر عمل نہیں ہو رہا۔ اس قانون پر عمل نہ کرنے سے اشیا کی قیمتوں میں من مانی چل رہی ہے۔ دو اداروں کی جنگ میں عوام پس رہے ہیں۔ جب تک یہ اختیارات کمشنر، ڈپٹی اور اسسٹنٹ کمشنرز کے پاس ہیں اس وقت تک مہنگائی رہے گی۔ یہ کام کمشنرز کا نہیں بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسس ڈیپارٹمنٹ کا ہے۔ اشیا کی قیمتوں سے متعلق اسپیشل ججز تعینات کیے جائیں۔ یہ اختیارات کمشنرز سے لیکر اسپیشل ججز کو دیئے جائیں۔ اسپیشل جج کو 7 سال سزا تک کا اختیار دیا گیا ہے۔ یہاں گودام تک کی رجسٹریشن نہیں ہوتی۔ ڈی جی بیورو آف سپلائی اینڈ پرائسس کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔

تازہ ترین