اسلام آباد (طارق بٹ)ڈسکہ ضمنی انتخاب، دھاندلی رپورٹ میں 3عہدیداروں کا مشکوک کردار ، پنجاب حکومت کی جانب سے ان سب کو انعام کے طور پر عہدے دے دئیے گئے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی انکوائری رپورٹ میں اس سال فروری میں ہونے والے قومی اسمبلی کے ڈسکہ ضمنی انتخاب میں دھاندلی میں پنجاب کے تین عہدیداروں کے ملوث ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے جن کا وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے قریبی تعلق ہے۔
نتائج میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے اسپیشل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن نعیم غوث نے پولنگ سے دو روز قبل 17 فروری کو ڈسکہ کے حلقے کا دورہ کیا اور گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین ڈسکہ کی پرنسپل کے دفتر میں محکمہ تعلیم سے تعلق رکھنے والے 45 پریزائیڈنگ افسران (پی اوز) کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔
133 صفحات پر مشتمل یہ رپورٹ پنجاب کے جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر سعید گل نے ای سی پی کی جانب سے انکوائری افسر مقرر کیے جانے کے بعد تیار کی۔
انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کے خصوصی سیکرٹری کے پاس انتخابی ڈیوٹی کے لیے تعینات اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کرنے کا کوئی اختیار یا مینڈیٹ نہیں ہے۔
انکوائری سے معلوم ہوا کہ انہوں نے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (کالجز) اور گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین کی پرنسپل کی موجودگی میں 45 سے زائد پی اوز سے ملاقات کی۔ ان کے ہمراہ وزیراعلیٰ آفس کے ڈپٹی سیکرٹری علی عباس بھی تھے۔