ملک میں جہاں اب بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آ رہے ہیں، وہیں دوسری جانب ڈینگی کے کیسز میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو ڈینگی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ ڈینگی کپکپاہٹ، بخار، بھوک میں کمی، جسم میں شدید درد، قے، جلد پر خارش اور سر درد کا باعث بن سکتا ہے۔
ڈینگی کے دوران لوگوں کو درپیش ایک بڑا مسئلہ پلیٹلیٹس کا کم ہونا ہے، جو کہ بعض صورتوں میں جان لیوا بھی ہو جاتا ہے، اگر وقت پر اس کا خیال نہ رکھا جائے۔
اب یہاں ماہرین کچھ ایسے اقدامات بتارہے ہیں جن میں سے کچھ ڈینگی بخار میں کرنے چاہئیں جبکہ کچھ سے گریز کرنا چاہیے۔
ڈینگی بخار میں لی جانے والی غذائیں:
پپیتے کے پتوں کا عرق:
پپیتے کے پتوں کے عرق کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ پلیٹلیٹس میں زبردست اضافہ کرتے ہیں۔ اس کا جوس بنانے کے لیے چند پتوں کو پیس لیں اور ہاتھوں کی مدد سے رس کو نچوڑ لیں۔
وٹامن سی:
ہم سب نے کئی بار سنا ہے کہ وٹامن سی قوت مدافعت بڑھانے میں حیرت انگیز کام کرتا ہے۔ اپنی قوت مدافعت کو بڑھانے کے لیے آملہ، لیموں، نارنجی، انناس جیسی کھانے کی اشیاء کا استعمال کریں۔
زنک:
زنک بخار پر قابو پانے میں مدد کرتا ہے، آپ زنک سے بھرپور کھانا کھا سکتے ہیں یا بازار میں آسانی سے دستیاب زنک کی گولیوں کا انتخاب بھی کر سکتے ہیں۔
وٹامن بی 12 اور فولک ایسڈ:
وٹامن بی 12 اور فولک ایسڈ مدافعتی نظام کے صحت مند توازن کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ فولک ایسڈ اور وٹامن بی 12 کی ناکافی سطح مدافعتی ردعمل کو یکسر تبدیل کر سکتی ہے۔
ڈینگی بخار میں نہ کھانے والی غذائیں:
اپنے آپ کو ہائیڈریٹ کرنا نہ بھولیں، ہر روز پانی، لیمو پانی اور موسمی کا جوس لیں۔
تیزی سے صحت یاب ہونے کے لیے تیل والی غذائیں، پراسیسڈ فوڈز، تلی ہوئی غذائیں، کاربونیٹیڈ ڈرنکس، مسالہ دار غذائیں اور زیادہ چکنائی والی غذائیں نہ لیں۔