• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناظم جوکھیو کیس، مقتول کا موبائل اور کپڑے مل گئے، سنسنی خیز انکشافات

کراچی ( اسٹاف رپورٹر، آئی این پی )ناظم جوکھیو قتل کیس میں جام اویس کے گارڈز کے بیانات سامنے آگئے، جس میں سنسنی خیز انکشافات کیے گئے ہیں، ملزم جام اویس کے گارڈ نے بتایا کہ ناظم کو ڈیرے پر لانے کے بعد جام اویس نشے میں دھت تھا، جام اویس نے ناظم جوکھیو سے معافی مانگنے کا کہا تھا مگروہ نہ مانا،فرار کی کوشش پر ملزمان نے پکڑ کر مار پیٹ کی جس کے دوران ناظم جوکھیو کی موت واقع ہوگئی، ناظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس کی تفتیش جاری ہے۔تفتیشی حکام کے مطابق مقتول ناظم جوکھیو کو جام ہاؤس کے ویئر ہاؤس میں رکھا گیا تھا جہاں اس پر تشدد بھی کیا گیا۔ناظم جوکھیو قتل کیس میں مقتول کا موبائل فون اور کپڑے جام ہاؤس کے قریب کنویں سے مل گئے ہیں تاہم موبائل فون کافی حد تک جلا ہوا ہے۔تفتیشی حکام نے بتایا ہے کہ جام ہاؤس کے ویئر ہاؤس سے تمام شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ناظم جوکھیو کا موبائل فون اور کپڑے فارنزک آڈٹ کیلئے پنجاب فارنزک لیبارٹری بھیجے جائینگے۔ فارنزک رپورٹ آنے پر تفتیش میں پیشرفت ہو گی۔ تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ ناظم جوکھیو کو جام ہاؤس کے ویئر ہائوس میں رکھا گیا اور وہیں تشدد تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ ناظم جوکھیو کو جام ہاؤس کے ویئر ہائوس میں رکھا گیا اور وہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع کے مطابق گرفتار 2 ملزمان نےمقتول کا موبائل فون کنویں میں پھینکنے کا اعتراف کرلیا ہے۔مقدمہ میں ایم پی اے جام اویس سمیت 5 افراد کو نامزد کیا گیا تھا جبکہ 164 کے بیان کے بعد مزید 11 ملزمان کے نام مقدمے میں شامل کیے گئے تھے۔ ایم این اے جام عبدالکریم سمیت 4 ملزمان نے اپنی ضمانت قبل از گرفتاری کروالی ہے۔قتل کے مقدمے میں اب تک جام اویس سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ دریں اثناء ناظم جوکھیو قتل کیس میں جام اویس کے گارڈز کے بیانات سامنے آگئے، ملزمان نے مقتول پر تشدد کا اعتراف کیا اور موت کی ممکنہ وجہ بھی بتائی۔ تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ جام اویس کے گارڈز منیر اور حیدر سب سے پہلے گرفتار ہوئے۔ ناظم کو ڈیرے پر لانے کے بعد جام اویس نشے میں دھت تھا۔ ملزمان نے اپنے بیان میں کہا کہ جام اویس نے ناظم جوکھیو سے معافی مانگنے کا کہا تھا مگروہ نہ مانا، ناظم جوکھیو کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جام اویس نے ناظم جوکھیو کو ڈیرے پر رکھنے اور معاملہ صبح دیکھنے کا کہا تھا۔ گارڈرز کا کہنا ہے کہ رات 3 بجے ناظم جوکھیو نے بھاگنے کی کوشش کی، کچھ فاصلے پر ناظم جوکھیو کو پکڑ کر مار پیٹ کی وہ مزاحمت کرتا رہا۔ گرفتار ملزمان نے مزید کہا کہ مارپیٹ کے دوران ہی ناظم جوکھیو کی موت واقع ہوگئی۔

تازہ ترین