راولپنڈی(راحت منیر/نمائندہ جنگ) حساس ادارے کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں228کیسسز زیر التوا ہیں۔جن میں سے 2008/2009 کے ایسے کیسسز بھی شامل ہیں جن میں آج تک حساس ادارے کی طرف سے جواب داخل نہیں کرایا گیا جس کے باعث مقدمات کی سماعت ممکن نہیں ہوئی۔ان مقدمات میں زیادہ تر پنشن،ریکارڈ کی فراہمی سے متعلقہ او ر دیگر کیسسز ہیں،اس بات کا انکشاف پیر کو لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کی عدالت میں اس وقت ہوا جب چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کے حکم پر ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے مقدمات کی فہرست چیف جسٹس کے روبرو پیش کی،جج ایڈووکیٹ جنرل پاکستان کو توہین عدالت میں شوکاز نوٹس کی سماعت کے دوران درخواست گزار دلبر علی کے وکیل کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم نےچیف جسٹس محمد امیر بھٹی کی توجہ مبذول کرائی کہ عدالتی احکامات کے باوجود جج ایڈووکیٹ جنرل اور وزارت دفاع کی طرف سے بروقت مقدمات میں کمنٹس داخل نہیں کرائے جاتے،جس کے باعث مقدمات التوا کا شکار رہتےہیں۔