• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناظم جوکھیو کیس میں شواہد چھپانے کی دفعات کا اضافہ


کراچی کی ملیر کورٹ نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کردی، پولیس نے مقدمے میں شواہد چھپانے کی دفعات کا اضافہ کردیا۔

ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے ایم پی اے جام اویس سمیت 6 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا اور ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع کی استدعا کی۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے مقدمے میں شواہد چھپانے کی دفعات کا اضافہ کر دیا ہے، مقدمے میں اغوا کی دفعہ پہلے ہی شامل کی جاچکی ہے۔

کیس میں تفتیشی افسر کا مزید کہنا تھا کہ مفرور ملزمان سے متعلق تفتیش کے لئے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

اس موقع پر عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید دو روز کی توسیع کردی اور حکم دیا کہ آئندہ سماعت میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی درخواست پر دلائل دیئے جائیں۔

واضح رہے کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں گزشتہ روز تفتیشی افسر نے ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو کو بیان کیلئے خط لکھا ہے۔

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی غیر ملکی کی آمد کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں ، گاڑی کس کے نام تھی اسکا ڈیٹا ابھی تک نہیں ملا،اس حوالے سے تحقیقاتی ٹیم کے تفتیشی افسر نے افضل جوکھیو کو بیان کیلئے خط لکھا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ افضل جوکھیو نے تفتیشی افسر پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیان 7 نومبر کو قلم بند ہوچکا ، مزید بیان جے آئی ٹی کے سامنے ریکارڈ کروائوں گا۔

دوسر ی جانب ناظم جو کھیو کا موبائل فون اور کپڑے کنویں سے مل گئے ہیں ، جس کے بعد تحقیقاتی ٹیم نے موبائل ڈیٹا کی مدد سے تفتیش تیز کردی ہے ،بعد ازاں ناظم جوکھیو قتل کیس میں جام اویس کے گارڈز کے بیانات سامنے آئے تھے، جس میں ملزمان نے مقتول پر تشدد کا اعتراف بھی کیا تھا۔

تازہ ترین