پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے الیکشن ترمیمی بل سمیت دیگر بلوں کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آج کے اجلاس میں قانون سازی کو بلڈوز کیا گیا ہے، اس ماحول میں قانون سازی نہیں ہوسکتی۔
اسلام آباد میں اسمبلی کے باہر بلاول بھٹو زرداری، مولانا اسعد محمود اور امیرحیدر ہوتی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اجلاس میں اپوزیشن کے ووٹوں کو کم ظاہر کیا گیا، اپوزیشن نے اعتراض بھی کیا جس پر اہمیت نہیں دی گئی۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں نے اسپیکر سے کہا کہ آپ زیادتی کررہے ہیں، 167 ملکوں میں سے صرف 8 ممالک میں ای وی ایم استعمال ہورہی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مشترکہ اجلاس کے اپنے رولز ہوتے ہیں نارمل سیشن کے الگ، میں نے پوری کوشش کی کہ اسپیکر کو رولز بتاؤں، جوائنٹ سیشن سے کسی بل کو منظور کروانے کے لیے 221 ووٹ کا ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں حکومت کی جیت نہیں ہوئی، کلبھوشن کو این آر او، الیکشن ترمیمی بل سمیت دیگر بلز کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے۔
مولانا اسعد محمود نے کہا کہ اسپیکر نے جس طرح ایوان کی کارروائی چلائی اس کی مثال نہیں ملتی، اسپیکر نے اپوزیشن رہنماؤں کو بات کرنے کا موقع نہیں دیا، حکومت نے قانون سازی مینج کی ہے اسے ہر فورم پر لے جائیں گے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما امیر حیدر ہوتی کا کہنا ہے کہ مشترکہ اجلاس میں کلبھوشن کے لیے قانون سازی کی گئی ہے، اسپیکر نے جس طرح ایوان کو چلایا وہ متنازع ہوچکے ہیں۔
امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ ای وی ایم کا بل پاس کرکے الیکشن پر سوالیہ نشان لگا دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن خود ای وی ایم سے مطمئن نہیں ہے۔