• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے متنازع آڈیو لیک کو من گھڑت قرار دے دیا

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے متنازع آڈیو لیک کو من گھڑت قرار دے دیا


اسلام آباد (مانیٹرنگ رپورٹ) سابق چیف جسٹس نے متنازع آڈیو لیک کو من گھڑت قرار دے دیا،مبینہ آڈیو ریکارڈنگ میں انہوں نے عمران خان کو اقتدار میں لانے کیلئے نواز شریف اور مریم نواز کو سزا دینے کی ہدایات دی تھیں۔

تفصیلات کے مطابق اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو ریکارڈنگ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انہوں نے عمران خان کو اقتدار میں لانے کے لیے نواز شریف اور مریم نواز کو سزا دینے کی ہدایات دی تھیں.

یہ آڈیو اتوار کی شب امریکہ میں قائم ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم ’فیکٹ فوکس‘ نے جاری کی اور اس کی رپورٹ صحافی احمد نورانی نے دی جن کا دعویٰ ہے کہ آڈیو کی فارنزک جانچ کی گئی ہے۔

تاہم سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اس کی تردید کرتے ہوئے اسے من گھڑت آڈیو قرار دیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل پر اپنے ردعمل میں سابق چیف جسٹس نے کہا کہ انہوں نے ابھی ابھی آڈیو سنی ہے اور یہ ان کی آواز نہیں ہے۔

اس سوال کے بارے میں کہ کیا ان کا ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم پر مقدمہ کرنے کا کوئی ارادہ ہے تو انہوں نے کہا کہ اس وقت ان کا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے کیونکہ انہوں نے ابھی ابھی آڈیو سنی ہے اور اس بارے میں نہیں سوچا۔

سابق چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ میرا گواہ ہے جیسا کہ جان بوجھ کر ایسی باتیں پھیلا کر انہیں بدنام کیا جا رہا ہے۔

امریکہ میں قائم ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم فیکٹ فوکس نے اتوار کی شب یہ انکشاف کیا کہ سابق چیف جسٹس کی مبینہ لیک ہونے والی گفتگو سے انکشاف ہوا کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار وہ شخص ہیں جنہوں نے عمران خان کو آگے لانے کے لیے میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو سزا سنانے کی ہدایت کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق فیکٹ فوکس نے یہ آڈیو کچھ دو ماہ قبل حاصل کی تھی اور ملٹی میڈیا فرانزک میں مہارت رکھنے والی ایک معروف امریکی فرم سے اس کی جانچ کروائی تھی۔

گیریٹ ڈسکوری کے پاس سرکردہ ماہرین کی ایک ٹیم ہے جو شواہد کا تجزیہ کرنے اور پیش کرنے اور امریکہ میں عدالتوں کے سامنے گواہی دینے کا طویل تجربہ رکھتی ہے۔

فرم کی تجزیہ رپورٹ آڈیو فائل کی سالمیت کی تصدیق کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ اس آڈیو میں کسی بھی طرح سے ترمیم نہیں کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت کے چیف جسٹس نثار نے ہدایت کی تھی کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو سزا ضرور دی جائے حالانکہ یہ ناانصافی ہے۔

انہوں نے دوسرے شخص کو کہا کہ ’خواہ یہ منصفانہ ہو یا نہ ہو، یہ ہونا ہی ہے‘۔ آڈیو میں جسٹس نثار مبینہ طور پر یہ کہہ رہے ہیں کہ میرٹ سے قطع نظر ہمیں یہ کرنا ہی ہے ( نواز شریف کو سزا دینا ہی ہے اور ان کی صاحبزادی کو بھی)۔

تازہ ترین