واشنگٹن ( نیوز ڈیسک) امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اتحادی ملک بحرین میں ایک کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ایرانی خودکش ڈورن طیاروں کے خطرناک استعمال کو بھی روکا جائے گا۔ آسٹن نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین عالمی جوہری معاہدے کو بچانے کے سلسلے میں مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر تہران حکومت سنجیدہ ہے توامریکا مذاکرات کا حصہ ضرور بنے گا۔ لائیڈ آسٹن نے بحرین میں منعقدہ سالانہ ماناما ڈائیلاگ کے سلسلے کی تقریب میں اپنے خطاب میں علاقائی اور بین الاقوامی دونوں سطح پر اس وقت تشویش کا باعث بنے ہوئے چیدہ چیدہ مسائل کے بارے میں امریکی موقف کو بھرپور طریقے سے اجاگر کرنے کی کوشش کی۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے بیانات کو امریکا کے اپنے عرب خلیجی اتحادیوں کو یقین دہانی کے مقصد کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو غیر معمولی اہمیت کا حامل مقصد ہے، خاص طور سے ایک ایسے وقت میں جب امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس نے ایران کی طرف سے یورینیم کی افزودگی کو محدود کرنے کے عوض اس پر لگی اقتصادی پابندیاں اٹھانا کی بات کی ہے۔ایک طرف، ایران اور مشرق وسطیٰ کے ساتھ معاملات ہیں تو دوسری جانب واشنگٹن انتظامیہ اپنی توجہ چین کے ساتھ امریکاکے مقابلے کی دوڑ پر مبذول کیے ہوئے ہے۔ اس سب کے درمیان لائیڈ آسٹن نے مشرق وسطیٰ میں اپنے اتحادیوں کو دوبارہ اس امر کا یقین دلانے کو اہم جانا کہ واشنگٹن ماضی کی طرح اب بھی مشرق وسطیٰ کے خطے کے مقاصد و مفادات کے ساتھ مخلص اور پُرعزم ہے۔