کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر اجمل کاکڑ ایڈووکیٹ نے وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس سے اپیل کی ہے کہ ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے سینئر وکیل سمیع اللہ ایڈووکیٹ کو زدوکوب کرکے زخمی کرنے اور مجیب قمبرانی کے ساتھ بدتمیزی کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے ، بصورت دیگر وکلاء ریڈ زون کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہونگے جس کی تمام ذمہ داری پولیس حکام پرعائد ہوگی ۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو نورجان بلیدی ایڈووکیٹ ، عباس کاکڑ ایڈووکیٹ ، دوست محمد کاکڑ ، میر نجم مینگل ایڈووکیٹ ، عباس ایڈووکیٹ اور دیگر وکلاء کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ۔ انہوں نے کہا کہ وکلا نے ملک میں قانون اورآئین کی بالادستی کیلئے ہمیشہ جدوجہد کی ہے اس دوران وکلاء نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 2014 سے وکلاء کے ساتھ ٹریفک پولیس اور ایگل اسکواڈ کے اہلکاروں کا رویہ درست نہیں ۔2014ء میں سینئر وکیل قاسم بادیزئی ، پولیس اور ٹریفک پولیس اہلکاروں کے درمیان ایک ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا تھا اس واقعے کو ہم نے خوش اسلوبی سے حل کیا لیکن اسکے بعد وکلا کے ساتھ واقعات پیش آتے رہے ، حالیہ دنوں ژوب میں اختر شیرانی کے ساتھ پولیس نے توہین آمیز رویہ اختیار کیا اسی طرح سپریم کورٹ کے سینئر وکیل نصیب اللہ ترین کے ساتھ بھی ٹریفک پولیس اہلکاروں نے زیادتی کی۔ گزشتہ روز ٹریفک پولیس اور پولیس اہلکاروں نے مل کر تشدد وکیل کو زخمی کیا جب ہم ایف آئی آر درج کرانے تھانے پہنچے تو پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا جس کی کوئٹہ بار ایسوسی ایشن اور وکلاء مذمت کرتے ہیں ۔