کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں قائم 2 رکنی بنچ نے سندھ ریزرو پولیس میں ہونے والی غیر قانونی بھر تیو ں کی نیب تحقیقات میں نامزد ایس پی ریزرو پولیس حیدر آباد کے ایس پی غلام نبی کی 10 لاکھ روپے کے عوض ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی ہے۔ درخواست گزار غلام نبی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر پہلے پولیس افسر اے ڈی خواجہ جو کہ اب آئی جی سندھ ہیں اور ثنا اللہ عباسی نے سندھ ریزرو پولیس میں ہونے والی غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات شر وع کیں تو اس کے بعد نیب نے بھی تحقیقات شروع کر رکھی ہیں اور ان کے موکل کو پیشی کا نوٹس بھیجا تو غلام نبی نے پیش ہو کر موقف پیش کیا جس کے بعد دوبارہ نوٹس جاری کیا گیا ہے نیب کا کہنا ہے کہ مجاز حکام نے ریزرو پولیس میں ہونے والی غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کے دوران 5 افسران کو معطل کیا ہے جنھوں نے عدالت عالیہ سندھ میں پیش ہو کر ضمانت حاصل کر لی ہے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے کہ نیب ان کے موکل کو گرفتار نہ کر لے استدعا ہے کہ ضمانت منظور کی جائے تاکہ ان کے موکل متعلقہ حکام کے روبرو پیش ہو کر اپنا موقف پیش کر سکیں۔