نیوزی لینڈ میں نوجوانوں کو تمباکو سے دور رکھنے کے لیے پہلی ’اسموک فری نسل‘ کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ حکومت نے ایسی قانون سازی کا اعلان کیا ہے جس پر عمل کے ذریعے 2025 تک ایسی نئی نسل تیار ہوگی، جو تمباکو کے استعمال سے ناواقف ہوگی اور قانونی طور پر سگریٹ تک پہنچ بھی ان کے لیے ناممکن ہوگا۔
نیوزی لینڈ کی ایسوسی ایٹ وزیر صحت ڈاکٹر عائشہ ویرال نے پارلیمنٹ میں بتایا کہ اس مقصد کےحصول کے لیے قوانین میں بہت سے ترامیم کی جائیں گی، جن میں سگریٹ کے 8000 قانونی ریٹیلرز کی تعداد 500 تک لانا اور 14 سال کی عمر کے نوجوان کو سگریٹ کی فروخت پر مکمل پابندی جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔