اسلام آباد (حنیف خالد) چینی کی قیمتوں میں مسلسل 48روز سے کمی جاری ہے۔ 3نومبر 2021ء کو ذخیرہ اندوزوں نے باہمی ملی بھگت سے چینی کے ایکس ملز ریٹ 138روپے کلو تک پہنچائے جو ملکی تاریخ کی ریکارڈ قیمت تھی۔ نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے کے نتیجے میں پہلے ذخیرہ اندوزوں نے حفظ ماتقدم کے تحت کم و بیش ایک لاکھ ٹن چینی کے ذخائر 135‘ 130‘ 125‘ 120روپے فی کلو ایکس ملز ریٹ پر مارکیٹ میں پہنچا دیئے مگر جب حکومت پنجاب نے گوداموں سے چینی نکالنے پر پہرے بٹھائے اور گوداموں سے چینی مارکیٹ لے جانے والے ٹرکوں‘ ٹرالروں کی پکڑ دھکڑ شروع کر کے انہیں وفاقی حکومت کے مقرر کردہ ایکس ملز ریٹ 84روپے 75پیسے کے حساب سے ادائیگی شروع کر دی تو ذخیرہ اندوز گھبراہٹ کے عالم میں ہاتھ پائوں مارنے لگے اور پنجاب کی ضلعی انتظامیہ نے ذخیرہ اندوزوں کو چینی منہ مانگے ریٹ پر بیچنے سے روک دیا۔ مجبوراً یہ ذخیرہ اندوز کرشنگ سیزن شروع ہوتے ہی ایکس ملز ریٹ کم کر کے اوپن مارکیٹ میں چینی لانے لگے۔