کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان ‘ کے میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کامیابیوں کے بعد سب سے اہم ہدف یہ ہے کہ پی ایس ایل کو بڑا برانڈ کیسے بنایا جائے۔
سی او او لاہور قلندرز ثمین رانانے کہا کہ لیگ پیسے کی وجہ سے بڑی نہیں ہوتی لیگ شائقین کی وجہ سے بڑی ہوتی ہے
۔ کوچ ملتان سلطانز مشتاق احمدنے کہا کہ دنیا بھر میں پی ایس ایل اتنا ہی دیکھنا جاتا ہے جتنا کہ آئی پی ایل دیکھا جاتا ہے ,کرکٹ ایکسپرٹ سکندر بخت نے کہا کہ سب کی اپنی اپنی رائے ہے مگر بغیر پیسو ں کے کھلاڑی نہیں آسکتے ۔
پروگرام میں گفتگو کرتےہوئے حق دو گوادر تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمٰن نے کہا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت مافیاز کے سامنے بے بس ہے ، حکومت نے تجاویز پر عملدرآ مد نہیں کیا۔
سربراہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی ظہو ر بلیدی نے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمٰن کے مطالبات انتہائی جائز تھے ، 71چیک پوسٹیں ختم کردیں ۔
سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ اگر سو کا ٹیکس ہے تو حکومت 30 سے35وصول کر رہی ہے اس کا مطلب ہے 70فیصد ٹیکس وصولی نہیں ہو پارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان “کے آغاز میں پروگرام کے میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کا ساتواں ایڈیشن شروع ہونے میں ڈیڑھ ماہ کا وقت رہ گیا ہے جس کے لئے پاکستان کرکٹ بورڈ اور چھ فرنچائززٹیموں نے تیاریاں تیز کردی ہیں۔
اب کامیابیوں کے بعدسب سے اہم ہدف یہ ہے کہ پی ایس ایل کو بڑا برانڈ کیسے بنایا جائے کیسے بڑ ے اسٹارز کو اس کا حصہ بنایا جائے اور کیسے بڑے اسپانسرز کو لیگ میں مزید سرمایہ کاری پر آمادہ کیا جائے۔
سی او او لاہور قلندرز، ثمین رانانے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ میں ہمیشہ سنتا ہوں کہ ہمیں سیلری بڑھانا چاہئے تاکہ لیگ بڑی ہوجائے ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے کہ دنیا میں لیگ کیسے چلتی ہیں اور کیسے بڑی ہوتی ہیں,ہماری معیشت کا حجم اتنا بڑا نہیں ہے جتنا کہ انڈیا کی معیشت کا ہے ان حقائق کودیکھتے ہوئے آپ کو اپنی چیز کو پلان کرنا چاہئے۔ لیگ پیسے کی وجہ سے بڑی نہیں ہوتی لیگ شائقین کی وجہ سے بڑی ہوتی ہے ۔
کوچ ملتان سلطانز مشتاق احمد نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جتنے انگلش کرکٹرز ہیں آسٹریلین کرکٹرز ہیں جن کو میں جانتا ہوں وہ پی ایس ایل کھیلنا پسند کرتے ہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ پی ایس ایل میں آئی پی ایل سے زیادہ بہتر بولنگ معیار ہے۔جتنے بھی آپ کے غیر ملکی کھلاڑی پی ایس ایل کھیلنے آتے ہیں ان کو اپنی کرکٹ بہتر کرنے کا موقع میسر آتا ہے,دنیا بھر میں پی ایس ایل اتنا ہی دیکھنا جاتا ہے جتنا کہ آئی پی ایل دیکھا جاتا ہے ۔
کرکٹ ایکسپرٹ سکندر بخت نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب کی اپنی اپنی رائے ہے مگر بغیر پیسو ں کے کھلاڑی نہیں آسکتے کوئی اس بات میں دلچسپی نہیں رکھتا کہ ان کا کھیل بہتر ہوجائے گابہت اچھی لیگ ہے۔