وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کوہاٹ پہنچ کر امن و امان سے متعلق گرینڈ جرگے میں شرکت کی، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو فریقین کے مورچے گرانے اور اسلحہ تحویل میں لینے کا حکم دے دیا۔
ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں فریقین کے درمیان جھڑپوں میں فائرنگ کے تبادلے میں مزید 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے، 10 روز کے دوران جھڑپوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 124 تک جاپہنچی۔
کوہاٹ کمشنر ہاؤس میں ضلع کرم میں امن امان سے متعلق گرینڈ جرگے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور مشران نے شرکت کی، جرگہ میں ضلع کرم میں کشیدگی کے خاتمے اور امن و امان قائم کرنے پر زور دیا۔
علی امین گنڈاپور نے ضلع کرم کے عوام کو پرُامن رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام غیرت مند اور پُرامن ہیں، امن و امان کے لیے حکومت کسی بھی حد جانے کےلیے تیار ہے، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کرم میں فریقین کے مورچوں کو گرا دے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کرم میں بے گھر متاثرین کی فوری آباد کاری کیلئے اقدامات کیے جائیں، لوگوں کے جانی و مالی نقصان کو فوراً پورا کیا جائے، فریقین کے پاس موجود اسلحہ فوری تحویل میں لے کر جمع کیا جائے، بے شک امن کی بحالی تک وہ اسلحہ امانتاً انتظامیہ اپنے پاس رکھے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے والوں کے خلاف مقدمے درج کرکے گرفتار کیا جائے، فریقین فوری سیزفائر کریں اور سابقہ امن معاہدوں پر عمل کریں، عوام کے تعاون کے بغیر امن بحال نہیں ہو سکتا، عوام کا حکومت پر اعتماد بحال کیا جائے گا۔