• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر حرا طارق (جنرل فزیشن)

نمونیا پھیپھڑوں کا انفیکشن ہے جو ہر عمر کے لوگوں میں ہلکی سی شدید بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ دنیا بھر میں 5 سال سے کم عمر بچوں میں موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ یہ انفیکشن ہلکے سے شدید ہو سکتا ہے ۔نمونیا اس وقت ہوتا ہے جب انفیکشن پھیپھڑوں میں ہوا کے تھیلوں کو سیال یا پیپ سے بھرنے کا سبب بنتا ہے۔ اس وجہ سے آکسیجن لیول کم ہوجاتا ہے اور سانس لینے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

نمونیا ایک یا دونوں پھیپھڑوں کو متاثر کرسکتا ہے ۔ نمونیا کا سبب بننے والے جراثیم متعدی ہوتے ہیں۔ یعنی ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوسکتے ہیں۔ متاثرہ شخص کے چھینکنے یا کھانسے سے خارج ہونے والی بوندوں سے وائرل اور بیکٹیریل نمونیا دونوں ایک سے دوسروں میں منتقل ہوسکتے ہیں۔ اس قسم کا نمونیا بیکٹیریا یا وائرس کے رابطے میں آنے سے پھیل سکتا ہے جو سطحوں یا اشیاء پر نمونیا کا باعث بنتے ہیں۔

بیکٹیریل نمونیا مختلف بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔ سب سے عام Streptococcus pneumoniae ہے۔ یہ عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب جسم کسی طرح سے کمزور ہو جاتا ہے، جیسے کہ بیماری، ناقص غذائیت، بڑھاپا، یا کمزور قوت مدافعت اور بیکٹیریا پھیپھڑوں میں اپنا کام کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ وائرل نمونیا مختلف وائرسوں کی وجہ سے ہوتا ہے، بشمول فلو (انفلوئنزا)، اور نمونیا کے تمام کیسز میں سے ایک تہائی کے لیے ذمہ دار ہے۔ 

اگر کسی کو وائرل نمونیا ہے تو اس کو بیکٹیریل نمونیا ہونے کا امکان زیادہ ہو تا ہے۔ مائکوپلاسما نمونیا کی علامات اور جسمانی علامات کچھ مختلف ہوتی ہیں اور اسے atypical pneumonia کہا جاتا ہے۔ یہ بیکٹیریم مائکوپلاسما نیومونیا کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر ہلکے، وسیع پیمانے پر نمونیا کا سبب بنتا ہے جو عمر کے کسی بھی حصے میں متاثر کرسکتا ہے۔ 

فنگل نمونیا ماحول سے ہوتا ہے۔،تاہم، یہ ایک سے دوسرے شخص میں منتقل نہیں ہوتا ہے۔ یہ نمونیا اس وقت پھیلتا ہے جب نمونیا کے جراثیم یا وائرس پر مشتمل سیال کی بوندوں کو ہوا میں پھینک دیا جاتا ہے جب کوئی متاثرہ شخص کھانستا یا چھینکتا ہے یا متاثرہ شخص کے زیر استعمال ٹشو کو چھوتا ہے تو اس سے بھی نمونیا لگ سکتا ہے ۔

……علامات……

نمونیا کی بنیادی علامات عام طور پر نزلہ یا زکام ہوتی ہیں۔ بعد ازاں تیز بخار اور سردی لگتی ہے اور منہ میں تھوک کے ساتھ ساتھ کھانسی بھی آتی ہے۔اس کے علا وہ دیگر علامات ٭…کھانسی ٭… بلغم کا آنا ٭…پھیپھڑوں پر بلغم کا جم جانا٭… سانس لینے میں تکلیف ہونا٭…دل کی دھڑکن کا تیز ہونا ٭…تھکاوٹ اور کمزوری کا محسوس ہونا ٭…سینے میں درد اُٹھنا٭…متلی اور قے ہونا٭… بہت زیادہ پسینہ آنا ٭… اسہال ٭پٹھوں میں درد ہونا

……علاج……

نمونیا کا علاج اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کے نمونیا کی قسم، آپ کے انفیکشن کا سبب بننے والا جراثیم اور آپ کا نمونیا کتنا شدید ہے۔ بیکٹیریل نمونیا کا علاج اینٹی بایوٹکس سے کیا جاتا ہے۔ آپ دوا ختم کرنے سے پہلے بہتر محسوس کرنا شروع کر سکتے ہیں، لیکن آپ کو تجویز کے مطابق دوا ئوں کا کورس پورا کرنا چاہیے۔ اگر کورس پورانہیں کرتےتودوبارہ نمونیا ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ 

وائرل نمونیا میں اینٹی بایوٹکس کام نہیں کرتیں۔ اگر آپ کو وائرل نمونیا ہے، تو آپ کا ڈاکٹر اس کے علاج کے لیے اینٹی وائرل دوا تجویز کر سکتا ہے۔ وائرل نمونیا عام طور پر ایک سے تین ہفتوں میں بہتر ہو جاتا ہے۔ شدید علامات میں علاج کا دورانیہ طویل اور دیگر صحت کے مسائل کی وجہ سے پیچیدگیاں بھی ہوسکتی ہیں۔ اگر خون میں آکسیجن کی سطح کم ہو تو آکسیجن تھراپی کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ بیکٹیریل نمونیا کے مریضوں کو اینٹی بایوٹیکس کے انجیکشن لگائے جاتے ہیں۔

…اسباب …

نمونیا کی بنیادی وجوہات بیکٹیریا اور وائرس ہیں۔ نمونیا کا سبب بننے والے جراثیم ایلیوولی( پھیپھڑوں کے اندر چھوٹے چھوٹے ہوا کے تھیلے ) میں آباد ہو سکتے ہیں اور جب ایک شخص ان میں سانس لیتا ہے تو اس میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ یہ وائرس کھانسی کے ذریعے ایک جگہ سے دوسرے جگہ منتقل ہوتا ہے۔ جسم کے کسی بھی انفیکشن پر حملہ کرنے کے لیے سفید خون کے خلیے بھیجتا ہے۔ یہ وجہ ہے کہ ہوا کے تھیلے سوز ہو جاتے ہیں۔ بیکٹیریا اور وائرس پھیپھڑوں کی تھیلیوں کو سیال سے بھرتے ہیں، جس سے نمونیا ہوجاتا ہے۔

چھوٹے ہوائی تھیلے جنہیں ایلیوولی کہا جاتا ہے وہ ہر پھیپھڑوں کے اندر رہتے ہیں۔ عام طور پر یہ ہوا کے تھیلے جسم کے گیس کے تبادلے میں مدد دیتے ہیں۔ جب کہ آکسیجن سے سانس لیتے ہیں اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو خارج کرتے ہیں۔ نمونیا کے مریضو ں کو ایلیوولی میں سوجن کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کے سبب وہ سیال سے بھر سکتا ہے ۔ اگر ہوا کے تھیلے میں سیال سے بھر جاتے ہیں تو، سانس لینے میں مشکل ہوتی ہے۔

سرد موسم میں اس کی دو وجوہات بنتی ہیں۔ پہلی وجہ نزلہ ہوجاتا ہے جسے لوگ نظراندازکردیتے ہیں کہ خود بخود ٹھیک ہوجائے گا۔ تاہم نزلہ ٹھیک ہونے کی بجائے بڑھ جاتا ہے حتیٰ کہ پھیپھڑوں کی چھوٹی نالیوں میں گرنے لگتا ہے۔اس رطوبت (نزلہ)میں جراثیم کی افزائش کا سامان ہوتا ہے، لہٰذا جراثیم کلیب زیلا نمونیے افزائش پاجاتا ہے جو مزیدعوارض کا باعث بنتا ہے۔ 

دوسری وجہ یہ ہوتی ہے کہ سردی کی وجہ سے پھیپھڑوں کی چھوٹی نالیاں سکڑ جاتی ہیں، جس کے نتیجے میں گرمی اور سردی کے ردعمل میں پیدا ہونے والی اشیاء (کاربن ڈائی آکسائیڈ+ پانی نما بخارات) میں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ تو خارج ہوجاتی ہے، مگر پانی نمابخارات ان نالیوں ہی میں رہ جاتے ہیں۔

……احتیاط……

بسا اوقات جب بچوں کو نمونیا ہوتا ہے تو والدین کا خیال ہوتا ہے کہ بچے کو آئس کریم سے ہوا ہے، ہم نے گرم لبادہ تو پہنایا تھا، مگر چہرے میں پانچ سوراخ ہیں جن میں سے تین سوراخ (دو نتھنوں کے اور ایک منہ کا سوراخ) وہ کھلا چھوڑ دیتے ہیں۔ 

صرف سینہ، پیٹ،کمر، اور سر کو ہی ڈھانپتے ہیں جن میں کوئی سوراخ نہیں۔ اگر بچوں کے نتھنوں اور منہ کو ڈھانپ دیا جائے تو اس مسئلے سے کافی حد تک بچا جا سکتا ہے۔ سر موسم میں نمونیا سے بچنے کے لیے یخنی اور گرم دودھ کا زیادہ استعمال کریں۔

تازہ ترین