اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے معروف ماڈل صوفیہ مرزا کی دو بچیوں کو مبینہ طور پر دبئی اسمگل کرنے کے مقدمہ کی سماعت کے دوران وزارت خارجہ سے متحدہ عرب امارات سے بچیوں کی واپسی سے متعلق اقدامات پرپیشرفت رپورٹ طلب کر تے ہوئے کہا کہ بچیاں واپس لائی جائیں، ملزم عمر فاروق اتنا بھی طاقتور نہیں ہے ، اسکے بیرون ممالک اثاثے اکاونٹس منجمد کروائیں۔جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ نے منگل کے روزکیس کی سماعت کی تو ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ انٹر پول سے ملزم عمر فاروق کے ریڈ اور یلو وارنٹس جاری کروائے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ یو اے ای کی عدالت نے بچیوں کی حوالگی والد عمر فاروق کو دے دی ہے ،ملزم بڑا اثرو رسوخ والا ہے۔جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیئے کہ بچیوں کی حوالگی سے متعلق ہماری عدالت کا فیصلہ پہلے آیا تھا،یو اے ای کی عدالت نے ہمارے فیصلہ کے بعد فیصلہ دیاہے جبکہ جسٹس قاضی محمد امین احمد نے کہا کہ یو اے ای کو ہمارے فیصلہ کا اطلاق کرنا پڑیگا،بچیوں کی واپسی کا معاملہ بیوروکریٹک انداز سے حل نہیں ہوگا، وزارت خارجہ کو یہ معاملہ دونوں ممالک کی سطح پر اٹھانا ہوگا،بچیاں یو اے ای سے واپس لائی جائیں۔ بعد ازاں عدالت نے مذکورہ بالا حکم کے ساتھ کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی۔