سانحہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور میں دہشت گردوں کے حملے میں زندہ بچ جانے والے احمد نواز نے آج کے دن کو غمگین دن قرار دیا ہے۔
احمد نواز نے دہشت گردوں کے سفاک حملے کے سات برس مکمل ہونے پرایک ٹوئٹ شیئر کیا جس میں انہوں نے کہا کہ آج کے دن میں نے اپنے بھائی حارث اور بہت سے ساتھیوں کو کھو دیا، یہ بلاشبہ ایک غمگین دن ہے۔
احمد نواز کو دنیا کی انتہائی معتبر اور تاریخ کی قدیم ترین یونیورسٹی آکسفورڈ میں داخلہ مل گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ غم کا دن ہونے کے ساتھ ساتھ عکاسی کا دن بھی ہے کہ ہم نے اس سانحے سے کیا سیکھا۔
احمد نواز نے کہا کہ ہر سال اس دن، ہمیں غور کرنا چاہیے اور اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے کہ ’میں نے دنیا کو ایک بہتر جگہ بنانے کے لیے کیا کیا ہے؟
واضح رہے کہ 2014 میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے وقت احمد نواز کی عمر 14 برس تھی۔
اسکول پر حملے کے وقت احمد اپنے آپ کو مردہ ہونے کا بہانہ کرکے جان بچانے میں کامیاب ہوئے تھے جب کہ انہوں نے اپنی استاد کو آگ لگانے کے خوفناک واقعہ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔
احمد کے بازو پر متعدد چوٹیں آئی تھیں جس کے بعد ان کا خصوصی طور پر برمنگھم کے ملکہ الزبتھ اسپتال میں علاج ہوا تھا۔
برطانوی ڈاکٹرز نے احمد نواز کا علاج کیا جس کے بعد وہ صحت مند زندگی کی طرف لوٹے اور پھر لندن میں ہی تعلیم کا آغاز کیا۔
احمد نواز کو برطانیہ کے شہزادہ ولیم سے کنگسٹن پیلس ’گلوبل لیگیسی ایوارڈ 2019‘ سے نوازا جا چکا ہے۔
احمد نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا تھا کہ انہیں کولمبو میں ساؤتھ ایشیا یوتھ سمٹ میں ایشین انسپریشن ایوارڈ سے نوازا جائے گا‘۔
کولمبو میں ساؤتھ ایشیا یوتھ سمٹ میں ایشین انسپریشن ایوارڈ سے بھی احمد نواز کو نوازا جاچکا ہے، امن کے فروغ اور نوجوانوں کوبا اختیار بنانے پر احمد کو اس اعزاز سے نوازا گیا تھا۔
گزشتہ برس احمد نواز نے دنیا کی انتہائی معتبر اور تاریخ کی قدیم ترین یونیورسٹی آکسفورڈ میں داخلہ ملنے پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔