ایک نجی ادارےکی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کا شمار اُن 10 ممالک میں ہوتا ہے، جہاں بیشتر افراد صاف پانی سے محروم ہیں، صرف پنجاب میں صاف پانی کی عدم دستیابی اور حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل پیرا نہ ہونے کے باعث ہر سال 27 ہزار بچے ہیضے سےجاں بحق ہوجاتے ہیں۔
پاکستان میں صاف پانی کی عدم دستیابی سمیت دیگر مسائل کے حوالے سے ایک نجی ادارے کی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک میں تقریباً 12 فیصد افراد کو رفع حاجت کے لیے کھلے میدانوں میں جانا پڑتا ہے، ہر 3 میں سے ایک اسکول میں بیت الخلاء میسر نہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہر 10 میں سے 4 اسکولوں میں پانی کی سہولت میسر نہیں، صرف 8 فیصد ضائع شدہ پانی استعمال میں لایا جاتا ہے، 46 فیصد آبادی کو گھروں میں صابن اور پانی سے ہاتھ دھونے کی سہولت مہیا نہیں۔
دیہات کے اسکولوں میں واش روم کی سہولت نہ ہونے سے بچیوں کی تعلیم متاثر ہورہی ہے، بچیاں پرائمری کے بعد آگے تعلیم جاری نہیں رکھ پاتیں۔
پنجاب کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 49 فیصد آبادی کو سیوریج اور ڈرینج کی سہولت میسر نہیں، صوبے میں پانی سپلائی کی 4 ہزار 823 اسکیمیں بنیں، لیکن ان میں سے 35 فیصد اسکیمیں غیر فعال ہیں۔