راولپنڈی اور چکلالہ کنٹونمنٹ انتظامیہ نے رہائشی علاقوں میں قائم نجی تعلیمی اداروں کو سیل کرنا شروع کردیا۔
کینٹ انتظامیہ نے ایک نجی اسکول کے پرنسپل، ان کے اہلخانہ اور بچوں کو بھی اسکول میں بند کر دیا۔
اسکول پرنسپل کی دہائیوں کے بعد اہل علاقہ نے کینٹ بورڈ سے رابطہ کیا جس کے بعد اسکول ڈی سیل کرکے محصور لوگوں کو باہر نکالا گیا۔
سپریم کورٹ نے 2017 میں نجی اسکولوں کو رہائشی علاقوں سے باہر نکالنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد تین سال کے لیے اس کارروائی کو روکا گیا تھا۔
کینٹ بورڈز کے مطابق یہ مدت 2021 میں ختم ہو رہی ہے۔
آل پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ معاملے کی پانچ جنوری کو سپریم کورٹ میں سماعت تک انتظار کیا جائے جبکہ والدین کا کہنا ہے کہ بچوں کو پڑھنے دیا جائے۔