• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہراسانی کا کیس،خراب فارم اور فٹنس، یاسر کی کرکٹ میں واپسی مشکل

کراچی (اسٹاف رپورٹر) عالمی شہرت یافتہ لیگ اسپنر یاسر شاہ پر اسلام آباد میں درج ایف آئی آر میں ہراسانی اور ریپ میں معاونت جیسے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ یاسر شاہ سے اس متعلق مؤقف کے لیے متعدد بار رابطہ کیا مگر ان سے رابطہ ممکن نہیں ہو سکا۔ اپنی فارم اور فٹنس کی وجہ سے مشکلات میں گھرے ٹیسٹ کرکٹر کی الزامات سے بری ہونے تک کرکٹ میں واپسی مشکل دکھائی دیتی ہے۔ جنگ کی تحقیق کے مطابق یاسر شاہ کی خراب کارکردگی اور فٹنس مسائل کی وجہ سے پاکستان ٹیم میں لیفٹ آرم اسپنر نعمان علی اور آف اسپنر ساجد خان کھیل رہے ہیں جبکہ ٹیسٹ ٹیم کے ساتھ دادو کے لیگ اسپنر زاہد محمود بھی مسلسل دورہ کررہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مصباح الحق نے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے انہیں اپنی فٹنس بہتر کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن وہ سنجیدہ نہیں تھے اور قومی ہائی پرفارمنس سینٹر میں فٹنس بہتر بنائے بغیر گھر چلے جاتے تھے۔ یاسر شاہ نے اگست میں پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف اگست میں آخری ٹیسٹ کھیلا تھا۔ وہ دونوں اننگز میں کوئی وکٹ حاصل نہیں کرسکے تھے اگلے ٹیسٹ میں انہیں ڈراپ کردیا گیا تھا۔ وہ ان فٹ ہونے کی وجہ سے زمبابوے اور بنگلہ دیش کی سیریز میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔قائد اعظم ٹرافی کے میچ میں ان کی چار ماہ بعد واپسی ہوئی تھی۔ انہوں نے بلوچستان کی کپتانی کی اور124اوورز کی اننگز میں صرف14اوورز کرائے اور وکٹ حاصل نہ کرسکے۔ ان کی ٹیم کو اننگز سے شکست ہوئی۔ پیر کی شام تک یاسر شاہ کراچی میں تھے۔ اس کے بعد سے وہ رابطے میں نہیں ہیں۔

تازہ ترین