کراچی (اسٹاف رپورٹر) پی سی بی چیف رمیز راجا نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، انہوں نے نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ون مین شو انداز میں پی سی بی کو چلارہے ہیں۔ کہتے ہیں اپنے ذہن کے مطابق کام اور رکاوٹیں توڑتا ہوا آگے بڑھ رہا ہوں، کرکٹ عزیز ہے، کرسی کی پرواہ نہیں ہے۔ وزیر اعظم عمران خان میرے لیڈر اور ساتھی کھلاڑی رہے ہیں، ان سے سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ البتہ وہ پی سی بی میں کام کرنے کے لئے کوئی ہدایات نہیں دیتے ۔پاکستان ٹیم کو نمبر ون اور کرکٹ انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانا اولین ترجیح ہے۔آسٹریلیا سے مٹی، پچز اور دیگر سامان منگوا رہے ہیں ۔ ڈراپ ان پچز جلد آجائیں گی ، کوشش ہے کہ 40ہائبرڈ پچز کلب میں بچھائیں۔ غیر ملکی ٹیموں پر واضح کردیا ہے کہ فل اسٹرینتھ کے ساتھ ٹیمیں پاکستان بھیجیں، پرستاروں کو معلوم ہے کون سے ٹاپ پلیئرز آرہے ہیں۔وہ بدھ کو کراچی کے ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ان کے ساتھ نئے سی ای او فیصل حسنین اور بورڈ آف گورنرز کے رکن جاوید قریشی بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ دبئی اسٹیڈیم کے کیوریٹر کو بلانے کی کوشش کررہے ہیں یا پاکستان کے کیو ریٹرز کو دبئی بھیجیں گے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں اسسٹنٹ کوچز کچھ نہیں کرتے انہیں کیوریٹر کا کام سیکھنے کا کہا ہے۔ کے پی کے کے شہر کرک کی مٹی منگوائی ہے، اس مٹی سے اچھی پچیں بن سکتی ہیں۔ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں ڈومیسٹک کرکٹ کے دوران استعمال ہونے والی ہائبرڈ پچ بھی لانے کا منصوبہ بنارہے ہیں، وکٹوں کی بہتری پر 37کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ پاکستان کرکٹ کو ٹھیک کرنے کیلئے انقلابی ذہن کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ کمنٹری کےلیے دروازے کھلے ہیں ۔ جب برا بھلا کہا جائے گا تو واپس کمنٹری میں چلا جاؤں گا ۔ ابھی تک تو برا بھلا کم کہا جارہا ہے۔ رمیز راجا نے کہا کہ پی سی بی میں ٹرانسپرنسی ہے، اچھی ساکھ کے لوگوں کو لارہے ہیں۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جس میں ورلڈ کپ، غیر ملکی ٹیموں کا واپس جانا شامل ہیں، لیکن کرکٹ پر توجہ مرکوز کی اور مسائل کا حل نکالا۔ نیوزی لینڈ کے واپس جانے اور انگلینڈ کے آنے سے انکار پر ایشین کونسل میں آواز بلند کی۔ ہر انٹرنیشنل میچ کے لئے اتنا ہی زور لگائیں گے جتنا پاکستان سپر لیگ کے لئے لگایا ہے۔ اسکولنگ کے ساتھ مل کر جلد 100 بہترین کھلاڑیوں کا اعلان کریں گے۔ آل پاکستان ٹیلنٹ ہنٹ بھی چل رہا ہے، تمام چیزیں 15 دن میں سامنے آجائیں گی، اسکول کرکٹ 2 دن ہفتے اتوار کو پورے پاکستان میں ہو رہی ہے۔ کرکٹ بورڈ میں آئے تین ماہ ہوئے ہیں لیکن لگتا ہے 30 سال ہوگئے اور یہاں آکر چھٹی کی نعمت کا اندازہ ہوا۔ بورڈ آف گورنر کا اجلاس بہت طویل تھا، زندگی میں پہلی بار نو دس گھنٹے کی میٹنگ کی ہے۔