• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اساتذہ ڈی چوک سے رکاوٹیں ہٹا کر پارلیمنٹ کے سامنے پہنچ گئے


اسلام آباد کے ڈی چوک پر مظاہرین اساتذہ اور پولیس آمنے سامنے آگئے، اساتذہ ڈی چوک سے رکاوٹیں ہٹا کر پارلیمنٹ کے سامنے پہنچ گئے، احتجاج اور نعرےبازی جاری ہے۔

وفاقی نظامت تعلیمات کو میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کے خلاف اسلام آباد میں اساتذہ نے پریس کلب سے پارلیمنٹ کی جانب مارچ کیا۔

اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم بھی اساتذہ سے اظہار یکجہتی کے لیے پہنچ گئے اور کہا کہ نکمی اور نااہل ترین حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے تعلیم کا نظام برباد کرنے کا سوچ لیا،ایجوکیشن کو مافیا کے حوالے کرنے کی سازش کے تحت میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ میئر ہے کون اسلام آباد کا، ہفتوں سے یہی سوچ رہا ہوں،اسلام آباد میں میئرکا نظام اورمیئرکی سیٹ پرکوئی بند ہ ہی نہیں ہے۔

میاں اسلم نے کہاکہ اگر حکومت سیدھی انگلی سے نہیں مانتی تو انگلی ٹیڑھی کریں گے،حکومت کو مشورہ ہے جلدہی یوٹرن لے ۔

اس سے قبل پولیس مظاہرین اساتذہ کو پارلیمنٹ ہاؤس جانے سے روکنے کی کوشش کر رہی تھی جبکہ مظاہرین پولیس کو پیچھے دھکیل کر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے کی کوشش میں لگے ہوئے تھے۔

اسلام آباد انتظامیہ نے پارلیمنٹ جانے والا راستہ ڈی چوک پر بیرئر اور خاردار تاریں لگا کر بند کردیا تھا جبکہ شہر اقتدار میں احتجاج کے سبب پولیس کی بھاری نفری جناح ایونیو پر تعینات ہے۔

احتجاجی اساتذہ کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کو میٹرو پولیٹن کے ماتحت کرنا ظلم ہے۔

اساتذہ کا اس سے قبل ہوئے احتجاجی مظاہرے میںکہنا تھا کہ مطالبات پورے نہ ہونے پر ہم وزیراعظم ہاؤس کے باہر طلبا کی کلاسیں لیں گے۔

تازہ ترین