• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بے نظیر بھٹو نے تمام مشکلات کے باوجود خواتین کا وقار بلند کیا، ویبنار سے مقررین کا خطاب

پروگریسو تھاٹس انٹرنیشنل کی جانب سے پاکستان کی پہلی منتخب خاتون وزیراعظم شہید بے نظیر بھٹو کے 14ویں یوم شہادت کے موقع پر "بیادِ بے نظیر شہید"  کے عنوان سے ایک عالمی ویبینار منعقد کیا گیا۔

ویبنار کو پی پی پی وائس آف بھٹوز، جے بی آئی وی ایل، پی پی پی گلف/مڈل ایسٹ، پی پی پی نیدرلینڈز اور انقلابی آواز فورم کا تعاون حاصل تھا۔

دو سیشنز پر مشتمل اس  ویبنار کے پہلے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے دیرینہ اراکین، پی پی پی اوورسیز کے عہدے داران اور کارکنوں نے شہید بے نظیر بھٹو سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔

دوسرے سیشن میں شہید بینظیر بھٹو کی دیرینہ دوست وکٹوریہ اسکوفیلڈ، محترمہ منیزہ ہاشمی، انسانی حقوق کی اسکالر محترمہ انیس ہارون، معروف صحافی مظہر عباس، رضا رومی، خالد حمید فاروقی اور دیگر اہم شخصیات نے انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔

ویبنار کی نظامت سیف اللّٰہ سیفی اور ممتاز شاعرہ عائشہ شیخ عاشی نے کی۔

اس موقع پر شہید بے نظیر بھٹو کی دیرینہ دوست وکٹوریہ اسکوفیلڈ نے شہید بے نظیر بھٹو کی شخصیت اور ان کی قربانیوں کے ساتھ ساتھ بھٹو خاندان کو بھی شان دار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔

سینئر براڈ کاسٹر اور مرحوم فیض احمد فیض کی صاحب زادی محترمہ منیزہ ہاشمی نے شہید بے نظیر بھٹو کے فلسفے پر روشنی ڈالتے ہوئے خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے  کہا کہ بے نظیر بھٹو کے عظیم کارناموں کو اجاگر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

منیزہ ہاشمی نے مزید کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو نے تمام رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود خواتین کا وقار بلند کیا۔ انسانی حقوق کی کارکن اور اسکالر محترمہ انیس ہارون نے کہا کہ بی بی شہید کے بعد قومی اور بین الاقوامی سطح پر ابھی تک کوئی لیڈر سامنے نہیں آیا۔

ان کا کہنا  تھا کہ بلاول بھٹو سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری میں وہ تمام خوبیاں موجود ہیں جو اُن کے نانا اور والدہ میں تھیں۔ انھوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ بلاول بھٹو زرداری پاکستان کو ترقی اور استحکام کی طرف لے کر جائیں گے۔

سینئر صحافی مظہر عباس نے کہا کہ بحیثیت صحافی میرے بے نظیر بھٹو کے ساتھ ہمیشہ خوش گوار تعلقات رہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’میری رائے میں میثاق جمہوریت 1973 کے آئین کے بعد پاکستان کی تاریخ کی دوسری اہم ترین دستاویز ہے۔‘‘

معروف صحافی رضا رومی نے کہا کہ بے نظیر بھٹو دنیا کے تمام ترقی پسندوں اور آزادی پسندوں کے لیے روشن مثال ہیں۔ ہمیں بلاول اور آصفہ بھٹو میں ان کی والدہ اور نانا کی جھلک نظر آتی ہے۔ 

بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی خالد حمید فاروقی نے کہا کہ چاہے کوئی پیپلز پارٹی کا حامی ہو یا نہ ہو لیکن ہر ترقی پسند پاکستانی، پیپلز پارٹی کی طرف ہی دیکھتا ہے۔ کیوں کہ یہ قومی سطح پر ترقی پسند سوچ رکھنے والی واحد جماعت نظر آتی ہے۔

پیپلز سیکریٹریٹ سندھ کے انچارج اور وزیراعلیٰ سندھ کے سابق معاون خصوصی فرید انصاری نے کہا کہ بھٹو خاندان کا نام نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کی تاریخ سے  کبھی جدا نہیں کیا جاسکتا۔

شہید بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرنے والے دیگر مقررین میں ڈپٹی انفارمیشن سیکریٹری پی پی پی خیبرپختونخوا، پی پی پی وائس آف بھٹوز کے بانی سید طاہر عباس بخاری، پی پی پی یورپ کے سینئر رہنما اور پارٹی کے بانی رکن ملک محمد اجمل، صدر پی پی پی گلف/مڈل ایسٹ میاں منیر ہانس، صدر پی پی پی امریکا محمد خالد اعوان، صدر  پی پی پی برطانیہ محسن باری شامل تھے۔

صدر پی پی پی ہالینڈ کرامت چوہدری، صدر پی پی پی جرمنی سید زاہد عباس، پارٹی کےبانی رہنما افضال حسین انقلابی، چوہدری اعجاز فرخ، میڈیا کوآرڈینیٹر پی پی پی خیبر پختونخوا میاں عارف گل اور پی پی پی سوئیڈن کے صدر خرم کیانی کے علاوہ سعودی عرب سے نوجوان رہنما سہیل خاور اور آواز اردو لندن کے بانی براڈ کاسٹر و رائٹر ابراہم یوسف بھی مقررین میں شامل تھے۔

تازہ ترین