اسلام آباد(کامرس رپورٹر )وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے چینی کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہےا ور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کےلیے مناسب اقدامات کیے جائیں بدھ کو نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ہوا، 23 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ، 5 کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی،اجلاس میں وزارت خزانہ کے اقتصادی مشیرنے شرکا کو مہنگائی کی ہفتہ وار صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا اوربتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران افراط زرکی شرح میں 0.40 فیصد اضافہ ہوا ہفتہ کے دوران 23 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں جبکہ 23 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہواجبکہ 5 اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، اجلاس کوبتایا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتار چڑھائونے ایل پی جی کی قیمتوں کو متاثر کیا ہے ، لیڈیز سینڈل کی قیمتوں میں اضافہ مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی جانب سے قیمتوں میں سالانہ اضافہ کی وجہ سے ہواہے ۔ اجلاس کے شرکا کو آٹے کی قیمتوں کے بارے میں آگاہ کیاگیا اور بتایا گیا کہ ملک میں آٹے کی قیمتوں میں مزید کمی ہوئی ہے۔ اجلاس میں ملک میں گندم کے وافر ذخائر کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں ملک میں گندم کی بوائی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور بتایا گیا کہ سندھ اور پنجاب صوبوں میں گندم کی بوائی تسلی بخش ہے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں خشک سالی سے بوائی متاثر ہوئی تھی تاہم اب بوائی کا سلسلہ جاری ہے اوراس حوالہ سے اہداف مکمل ہو جائیں گے۔