• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلال یاسین پر قاتلانہ حملے سے متعلق مزید حقائق سامنے آگئے


پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر قاتلانہ حملے سے متعلق مزید حقائق سامنے آگئے، بلال یاسین واقعے کے روز لیگی کارکن کے ساتھ ایک تنازع میں صلح کروانے گئے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلال یاسین واقعے کے روز لیگی ورکر حاجی لیاقت کے ساتھ ایک دکان کے تنازع میں صلح کروانے گئے تھے۔

بلال یاسین نے حاجی لیاقت کے ساتھ جانے سے انکار کردیا تھا، مگر حاجی لیاقت کی بیٹی کا فون آنے پر معاملہ حل کروانے چلے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صلح کروانے کے بعد آئس کریم کھانے کی بات ہی کی تھی کہ بلال یاسین پر فائرنگ ہوگئی۔

ایم پی اے بلال یاسین کا کہنا ہے کہ حاجی لیاقت کے ساتھ دوسرے فریق کی صلح کروائی تو فائرنگ ہوگئی،  فائرنگ کرکے ٹارگٹ مجھے ہی کیا گیا۔

بلال یاسین نے کہا کہ ٹانگ میں گولی لگتے ہی محسوس ہوگیا کہ فریکچر ہوگیا، یہ بات درست ہے حاجی لیاقت کے ساتھ جانے پر مزاحمت کی تھی۔

قومی خبریں سے مزید