سندھ کے شہر دادو میں میڈیکل فورتھ ایئر کی طالبہ نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی، ڈاکٹر عصمت جمیل کا خودکشی سے قبل ایک خط بھی سامنے آ گیا، خط میں لڑکی نے والدین سےمعذرت کی ہے۔
پیپلز میڈیکل کالج نواب شاہ میں زیرِ تعلیم فورتھ ایئر میڈیکل کی طالبہ ڈاکٹر عصمت کی گولی لگی لاش دادو کے علاقے سیتا روڈ کے ایک مکان سے ملی ہے۔
مبینہ خودکشی سے 2 روز قبل طالبہ کے والد خالد جمیل کی مدعیت میں 4 ملزمان کے خلاف بلیک میلنگ، ہراساں کرنے اور دھمکی دینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ثمن سولنگی نامی شخص جعلی نکاح نامہ بنوا کر لڑکی کو بلیک میل کر رہا ہے، ملزم نے لڑکی سے 90 ہزار روپے بھی لیے ہیں۔
مقدمے میں نامزد ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ویمن پروٹیکشن سیل کی انچارج بینظیر جمالی نے لڑکی کے گھر جا کر اس کے زیرِ استعمال اشیاء تحویل میں لے لی ہیں۔
لڑکی کا مبینہ طور پر ایک خط بھی سامنے آیا ہے جس میں اس نے والدین سے معذرت کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ کو بہت دکھ ہو گا مگر میں کمزور ہو گئی ہوں۔
لاش کاپوسٹ مارٹم کر لیا گیا ہے، جس کی رپورٹ اب تک نہیں آئی ہے، بیسک ہیلتھ یونٹ کے ایم ایس ڈاکٹر نیاز کے مطابق ابتدائی طور پر خودکشی کے شواہد ملے ہیں۔