• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مری واقعے سے متعلق جوڈیشل کمیشن بناکر تحقیقات کی جائیں، شہبازشریف


پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مری میں دلخراش واقعہ ہوا جس میں 23 افراد جان سے گئے، واقعے سے متعلق جوڈیشل کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مری میں 20 گھنٹے لوگ برفباری میں پھنسے رہے، کسی نے نہیں پوچھا، مری میں ٹریفک پولیس موجود نہیں تھی کوئی انتظام نہ تھا، لوگ مدد کے لیے پکارتے رہے وہاں  کوئی پرسان حال نہ تھا۔

 شہباز شریف نے کہا کہ مری واقعہ انتظامی ناکامی، نااہلی، مجرمانہ غفلت کے سوا کچھ نہیں ہے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر بے پناہ رش تھا تو سیاحوں کو مری جانے سے روکنے کے کیا انتطامات کیے گئے؟

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ محکمہ موسمیات نے بتا دیا تھا کہ شدید برفباری ہونے والی ہے کیا انتظامات کیے گئےتھے، مری میں پہلی مرتبہ تو برف باری نہیں ہوئی، ان کی انتظامی نااہلی، مجرمانہ غلفت سے تفریح کا موقع غم میں بدل گیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ایک وزیر کہتے ہیں شاندار اکانومی چل رہی ہے، لاکھوں لوگ مری جارہے ہیں، جب مری حادثہ ہوا تو ایک نیرو اسلام آباد میں سویا ہوا تھا اور دوسرا پنجاب بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی میں مصروف تھا۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ مری اور دیگر سیاحتی علاقوں میں ہر سال لاکھوں لوگ جاتے ہیں، مری میں احتیاطی تدابیر کا روڈ میپ دیا گیا تھا ہر سال عمل ہوتا تھا۔

صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ انھوں نے ملکی معیشت کو برباد کیا، غریبوں کے منہ سے نوالہ چھین لیا، مری واقعے کو بھی اسی طرح ڈیل کیا جیسے ملکی معیشت کو تباہ کیا، ہمارے دور میں ایڈوانس میٹنگز ہوتی تھی باقاعدہ پلان بنتا تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ یہ بیروزگاری اور غربت پر عوام کا استحصال کررہے ہیں، مری میں 23 افراد کی ہلاکت کی ذمہ دار حکومت ہے، قوم اس حکومت  کو معاف نہیں کرے گی جب بھی موقع آیا اس کا حساب لے گی۔

قائد حزب اختلاف کا مزید کہنا تھا کہ عمران نیازی نے کہا کہ انتطامیہ تیار نہیں تھی، انتظامیہ تیار نہیں تھی تو آپ کس مرض کی دوا ہیں استعفیٰ دیں اور گھر جائیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ  ایک اور سنگین مذاق مری واقعے پر سرکاری افسروں کی کمیٹی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے حوصلے کے ساتھ ان کی چیرا دستیوں کا مقابلہ کیا ہے، جو کہتے تھے کہ لمبے بوٹ اور چھتری لے کر آجاتا تھا آج ان کو آئینہ نظرآیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید