پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہم ایٹمی طاقت ہیں لیکن برف سے لوگوں کو نہیں بچاسکے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں خورشید شاہ نے کہا کہ سانحہ مری ڈیزاسٹر نہیں بلکہ غفلت کا نتیجہ ہے، حکومت بروقت اقدامات کرتی تو ایسا سانحہ نہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی برفباری کے واقعات ہوئے، لیکن اموات نہیں ہوئیں، قدرتی آفات کے لئے تیار ہونا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ اب تو موسم کی پیشگوئی پہلے سے ہی ہو جاتی ہے، اتنی بڑی غفلت تھی، جس سے پاکستان کا دنیا میں امیج خراب ہوا۔
اُن کا کہنا تھا کہ جو لوگ بچوں کے ساتھ گاڑیوں میں پھنسے تھے ان کی موت کیسے ہوئی؟ سوچیں جب کوئی ریسپانس نظر نہیں آتا ہوگا، ان کی کیا حالت ہوگی۔
خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ ہم ایٹمی طاقت اور ساتواں بڑا ملک ہیں لیکن برف سے لوگوں کو نہیں بچاسکے، وزیراعظم کو پہلے تقریر کرنا چاہیے تھی اور اپنی ناکامی ماننی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا رویہ غیرسنجیدہ ہے، پارلیمنٹ کو اس کی حیثیت نہیں دی جارہی، بینظیر بھٹو نے پارلیمان کے عزت و احترام کے لئے جان دی۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کو تختہ دار پر لے جارہے تھے لیکن اس نے جمہوریت پر سودےبازی نہیں کی، پارلیمنٹ کو روز اول سے پارلیمنٹ نہیں سمجھا گیا، حکومت کنٹینر سے ہی نہیں اتری۔
ان کا کہنا تھاکہ وزیراعظم نے جس بدھ کو سوالوں کے جواب دینے کا اعلان کیا تھا وہ بدھ کب آئے گا؟ وزیراعظم غلام بنانے کے لئے ضرور آئیں گے، جس دن آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کرنا ہوگا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم اپنے لوگوں کی شہادت پر تعزیت کے لئے نہیں آئیں گے۔