پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہماری سی ای سی نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ہم 27 فروری کو حکومت کے خلاف نکلیں گے۔
سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت نے عوام دشمن منی بجٹ کو زبردستی پاس کروایا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے ایوان کے اندر اور باہر منی بجٹ پر احتجاج کیا، ہم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ کچھ اشیاء پر ٹیکس نہیں لگایا جائے گا وہ وعدہ بھی غلط نکلا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستانی عوام کا مطالبہ ہے کہ ہم اس حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلیں، ہم نے جمہوری طریقے سے حکومت کو نکالنے کی بات کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تحریکِ عدم اعتماد کی بات بھی کی تھی، منی بجٹ بھی رات کے اندھیرے میں پاس کیا گیا، اسٹیٹ بینک بل بھی ایوان سے زبر دستی منظور کروایا گیا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اب پارلیمینٹ کو جوابدہ نہیں ہو گا، آئین اور قانون میں ایمرجنسی کی کوئی گنجائش نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدارتی نظام کا شوشہ ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے کے مترادف ہے، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے اقتدار میں آ کر دنیا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ گیلانی صاحب کے دورمیں سلالہ واقعے کے بعد کہا کہ ہم سے معافی مانگی جائے، اسلام عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا، افغانستان میں معاشی صورتِ حال ابتر ہو چکی ہے۔