وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن میں قیادت کے لیے رسہ کشی چل رہی ہے، مجھے نہیں معلوم مسلم لیگ ن کے 4 لوگ ملے یا نہیں۔
جیونیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی میں قیادت کے لیے کوئی دھڑے بندی نہیں، عمران خان کا متبادل کوئی نہیں، کسی کو شک ہے تو زور آزمائی کرلے۔
اسد عمر نے کہا کہ تحریک انصاف کا 98 سے 99 فیصد ووٹ بینک عمران خان کا ہے، پرویز خٹک وزیر اعلیٰ بننے کے بعد زیادہ بڑی شخصیت بن کر ابھرے، شاہ محمود قریشی پارٹی میں سینئر سیاست دان ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جب بھی بجٹ یا کوئی اہم موقع آتا ہے تو کہا جاتا ہے حکومت کے اتحادی ساتھ نہیں، عمران خان کے ساتھ عوام کھڑے ہیں اس لیے اپوزیشن کچھ نہیں کر پا رہی۔
اسد عمر نے کہا کہ 21-2020 میں شرح ترقی کا 3.94 فیصد تخمینہ اپوزیشن نے جعلی کہا، اب شرح ترقی5.4 ہوئی تو اپوزیشن ماننے کو تیار نہیں، آج ملک کی معیشت 2017 کی معیشت کے مقابلے میں کھربوں روپے زیادہ بڑھی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں فرق عالمی افراط زر کے باعث ہے، مالی خسارے کے باوجود حکومت نے معاشی ترقی کرکے دکھائی، عالمی افراط زر بڑھنے سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا ہے، عالمی افراط زر بڑھنے سے تمام ممالک متاثر ہوئے ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ سابق وزیرخزانہ حفیظ شیخ نے اپنے دور میں اچھے فیصلے کیے، حفیظ شیخ اکنامک مینجمنٹ اچھی کررہے تھے، حفیظ شیخ کی کارکردگی اچھی رہی، پابندیوں کا فیصلہ کورونا کی موجودہ صورتحال دیکھ کر کیا۔