مری اور گلیات میں اب تک ڈیڑھ فٹ سے زائد برف پڑچکی، جس کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوگیا۔
مری اور گلیات میں تیز برف باری رات سے اب تک جاری ہے، نتھیا گلی سے مری جانے والی سڑک پر 3 مقامات پر برفانی تودے گرنے سے بند ہوگئی۔
سیاحوں کو مری آنے سے روک دیا گیا جبکہ علاقے میں بجلی اور پانی کی فراہمی پھر معطل ہے، روکے جانے پر سیاح پریشان ہوگئے۔
ناران، بابوسرٹاپ اور استور میں بھی ہر طرف برف ہی برف ہے، لوگ گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔
شمالی اور جنوبی وزیرستان میں برف باری سے بند مرکزی شاہراہیں کھول دی گئیں۔
چمن میں کوژک ٹاپ نے سفید چادر اوڑھ لی، بارش اور برف باری تھمنے کے بعد شمالی بلوچستان میں سرد ترین رات گزری۔
کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی 5، قلات میں منفی 9، زیارت میں منفی 11 تک گر گیا، پرنالوں اور سڑکوں پر پانی جم گیا۔
لاہور اور پشاور میں بارش کے بعد ٹھنڈ میں اضافہ ہوگیا جبکہ کراچی میں سردی کی لہر جمعرات تک جاری رہنے کی پیش گوئی سامنے آئی ہے۔